RegionalPosted at: Sep 15 2024 4:38PM میرٹھ میں تین منزلہ عمارت منہدم ہونے سے 10 افراد کی موت
میرٹھ:15ستمبر(یواین آئی)اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں لگاتار کئی دنوں سے ہورہی بارش سے پچاس سال پرانی تین منزلہ عمارت اچانک منہدم ہوگئی جس میں ایک ہی کنبے کے تین بچوں سمیت دس افراد کی ملبے کے نیچے دبنے سے موت ہوگئی اتوار کی علی الصبح تک چلی راحت رسانی مہم کے بعد 9لاشوں کو ملبے سے نکالا جاسکا۔ تنگ گلیوں کی وجہ جے سی بی کے موقع پر پہنچے میں ہونے والی پریشانی اور تیز بارش سے راحت رسانی کا کام متاثر ہوا ہے۔
پولیس نے اتوار کو بتایا کہ ذاکر کالونی گلی نمبر سات میں 90سالہ بزرگ خاتون نفو عرف نفیسہ کا تقریبا 50 سالہ پرانا تین منزلہ مکان تھا۔ بتایا گیا ہے کہ مکان کے نچلے حصے میں نفو کے بیٹے ڈیری چلاتے تھے۔ جبکہ اوپر کی دونوں منزلوں پر نفو کے بیٹے ساجد بیوی سائمہ اور نعیم بیوی علیشہ بیٹی ریشمہ(05)،ندیم بیوی فرحانہ، بیٹا حمزہ(02)،شاکر ، بیوی صاحبہ سمیت 15افراد رہتھے تھے۔
ہفتہ کی شام تقریبا 5بجے تیز دھماکے کے ساتھ پورا مکان بھربھرا کر گر گیا جس میں سبھی 15افراد ملبے میں دب گئے۔ اس کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور انتظامیہ کے تمام اعلی افسران پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچے اور راحت رسانی مہم کا آغاز کیا۔
بچاؤ مہم میں پولیس کے ساتھ علاقے کے باشندے بھی لگے رہے لیکن تنگ گلیوں میں ایمبولنس اور جے سی بی کے پہنچنے میں پریشانی اور تیز بارش کیو جہ سے ملبہ ہٹانے میں بھاری دقت کا سامنا کرنا پڑا۔ کافی مشقت کے بعد ملبے میں دبے لوگوں کو نکالا جاسکا۔
دیر رات 11بجے تک 40 سالہ ساجد، اس کی بیوی صائمہ، بیٹا ثاقب اور بیٹی ثانیہ(15)، ریا، پڑوسی سفیان، ڈیڑھ سالہ سمرہ کو زخمی حالت میں ملبے سے نکال لیا گیا۔تمام زخمیوں کو میڈیکل کالج اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ علاج کے دوران نفیسہ، ساجد اور ثانیہ، ثاقب، ریا، سمرہ، فرحانہ اور تین دیگر کی موت ہوگئی جن کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
سینئر ایس پی وپن تاڈا نے بتایا کہ کئی دیگر افراد کے ملبے میں دبنے ہونے کے شبہ کے پیش نظر این ڈی آر ایف ٹیم دیر رات تک ملبے ہٹانے کے کام میں لگی رہی۔ انہوں نے بتایا کہ پانچ زخمیوں کو اسپتال میں علاج کے لئے داخل کرایا گیا ہے جن میں کئی کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔
یواین آئی۔ولی