OthersPosted at: Dec 31 2020 11:32PM فلم اداکارقادر خان کی دوسری برسی پر خراج عقیدت ،بحیثیت ایک اسلامی اسکالربھی ان کی خدمات رہیں
ممبئی 31دسمبر(یواین آئی) معروف اداکار اور مکالمہ نگار قادرخان کے انتقال کو دوسال گزر چکے ہیں ،عین نئے سال کے موقع پر انہوں نے کینڈا میں آخری سانس لی اور وہیں انہیں سپردخاک کیاگیاتھا۔جائیگا ،یہ غم ناک اور دکھ بھری خبر سال 2019 کے آغازمیں موصول ہوئی تھی اور ہندی فلمی دنیا میں صف ماتم بچھ گیا ، 81 سالہ خان طویل عرصے سے بیمار چل رہے تھے،
81سالہ اداکار اپنی مزاحیہ اداکاری سے روتوں کو بھی ہنسا دینے کی قدرت رکھتے تھے۔
بتایاجاتا ہے کہ اجداد افغانستان سے آئے تھے۔اور پھر ممبئی میں مقیم ہوگئے ۔قادر خان اپنے اہل خانہ کے ہمراہ کابل سے ممبئی پہنچے اور جنوبی ممبئی کے کماٹی پورہ اورپھرتاڑدیو علاقہ میں قیام کیا ۔ دلیپ کمار نے فلموں میں متعارف کرایا۔ 300 سے زائد فلموں میں کام کر چکے ہیں،انجمن اسلام صابو صدیق کالج میں لیکچرار تھے اور ڈراموں کے شوق نے فلمی دنیا تک پہنچا دیااور ریلوے پلیٹ فارم نامی گرامی کافی مشہور ہوا۔
لیکن مرحوم قادرخان کے بارے میں اکثریت اس بات سے لاعلم ہے کہ تقریباً 25سال سے اسلامی تعلیمات کو فروغ دینے اور دین کی ترویج وتبلیغ میں سرگرم رہے ۔
انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیرقاضی نے انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں انجمن کے زیراہتمام صابوصدیق پالی ٹیکنک کا ایک ہونہار طالبعلم قراردیا۔انہوں نے کہا کہ قادرخان صابوصدیق میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہیں پر ٹیکنیکل تعلیم میں درس دینے لگے اور خالی وقت میں نوجوانوں کو ڈرامہ کراتے اور تھیٹر میں اداکاری کرتے اور مکالمے بھی لکھتے رہے،اور 1970کی دہائی میں فلموں میں موقعہ ملا اور مکالمے اور کہانیاں لکھنے لگے ،لیکن جب اداکاری کا پورا موقعہ ملنے کے بعد انہوںنے ملازمت کو خیرباد کردیا۔
....یواین آئی-اے اے اے