NationalPosted at: Nov 11 2019 7:46PM نشہ کی لت کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے !
نئی دہلی، 11 نومبر (یواین آئی) ملک میں گزشتہ 15 برسوں میں نشہ کرنے والوں کی تعداد میں تقریبا تین گنا اضافہ ہوا ہے اور اس وقت تقریباً 16 کروڑ لوگ شراب پیتے ہیں جبکہ تقریبا تین کروڑ لوگ دیگر منشیات کا استعمال کرتے ہیں۔
شراب استعمال کرنے والوں میں تقریبا 5.7 کروڑ ایسے لوگ ہیں جو نشے کی گرفت میں آ چکے ہیں اور تقریباً دو کروڑ 70 لاکھ افراد ایسے ہیں جنہیں اس کی بری لت لگ چکی ہے اور ان کا علاج ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ ان کی ذہنی و جسمانی حالت ٹھیک نہیں رہ گئی ہے۔
اس کے علاوہ ہیروئن افیون، بھنگ گانجہ اور سونگھنے والی منشیات وغیرہ استعمال کرنے والے مریضوں کی تعداد بھی تقریبا تین کروڑ ہو گئی ہے۔ نشے کے شکار 10 سے 17 سال کی عمر کےنوجوان نسل بھی ہے اور ان کی تعداد بھی کافی ہے۔
آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ کے شعبہ نفسیات کے سربراہ راکیش کمار چڈھا اور ڈاکٹر انجو دھون نے نشہ نجات مہم پر 13 نومبر سے ہونے والی عالمی کانفرنس کے لئے آج منعقد پریس کانفرنس میں یہ تفصیلات بتائیں ۔
انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ملک کی 36 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 186 اضلاع کے تقریباً دو لاکھ گھروں میں گزشتہ سال کرائے گئے سروے سے یہ حقائق سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2004 سے 2017 کے درمیان نشہ کرنے والوں کی تعداد میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ ایمس میں ہر روز 200 مریض آ رہے ہیں اور 80 نئے مریض آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نشہ صرف عادت نہیں بلکہ بیماری ہو چکی ہے۔ اسکول کے بچوں میں یہ لت لگتی جا رہی ہے۔ اسکولوں میں کونسلر کی تقرری سے اس پر روک تھام ہو سکتا ہے۔ اتنے بڑے ملک میں نشہ نجات مرکز 400 -450 ہی ہیں جسے بڑھانے کی ضرورت ہے۔