NationalPosted at: Dec 14 2018 12:52PM لوک سبھا میں نہیں ہواوقفہ سوال ،رافیل پر راہل کےخلاف نعرہ بازی
نئی دہلی ،14دسمبر(یواین آئی)سرمائی اجلاس کے چوتھے دن مسلسل اپوزیشن کے ہنگامہ کی وجہ سے لوک سبھا میں وقفہ سوال نہیں ہوسکا اور ایوان کی کارروائی 12بجے تک کے لیے ملتوی کرنی پڑی ۔رافیل کے معاملہ میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے حوصلہ پاکر حکمراں جماعت نے بھی کانگریس صدر راہل گاندھی کونشانہ بنایا اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔
صبح گیارہ بجے ایوان میں ممبران کے جمع ہونے پر اسپیکر سمترامہاجن نے وقفہ سوال شروع کرنے کا اعلان کیا،لیکن کانگریس ،اے آئی اے ڈی ایم کے ،شیوسینا اورتیلگو دیشم پارٹی کے ارکان اپنے اپنے موضوعات کے تعلق سے تختیاں اٹھائے ایوان کے وسط میں آگئے ۔کانگریس ارکان رافیل کے مسئلہ پر جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ،ٹی ڈی پی کے ارکان پلاورم باندھ سمیت مختلف مسائل اور اے آئی ڈی ایم کے کسانوں کے مسائل کے تعلق سے نعرہ بازی کررہے تھے جبکہ شیوسینا کے ارکان اجودھیا میں رام مندر بنانے کا مطالبہ کررہے تھے ۔
اسپیکر نے سوالات کے نمبرکے ساتھ جواب دینے کے لیے وزیرکو پکارا تبھی پارلیمانی امور کے وزیرنریندرسنگھ تومر نے کھڑے ہوکر کہاکہ کانگریس پارٹی اور اسکے صدر راہل گاندھی نے رافیل کے معاملہ میں ملک کو گمراہ کیاہے ۔آج سپریم کورٹ کا فیصلہ آگیاہے ۔کانگریس اور مسٹر گاندھی کو ملک سے معافی مانگنی چاہئے ۔
وزارت ماحولیات سے متعلق سوالات کے بعد نوٹ بندی اور اشیا اور خدمات ٹیکس سے جڑے سوالات کا جواب دینے کے لیے وزیرخزانہ ارون جیٹلی ایوان میں تیاری کے ساتھ آئے تھے ۔انھوں نے جواب کی نقل ایوان میں پیش کی ۔جب اسپیکر نے اگلے سوال کے لیے اجے مشرا ٹینی کانام پکاراتو انھوں نے کانگریس اور مسٹرگاندھی کے بارے میں سیاسی تبصرے کیے ۔اس پر اسپیکر نے ایوان کی کارروائی 12بجے تک کے لیے ملتوی کردی ۔اسی وقت رافیل کے تعلق سے بی جے پی کے ارکان نے بھی مسٹر گاندھی کے خلاف نعرے لگائے ۔
سرمائی اجلاس کے چوتھے دن بھی وقفہ سوال نہیں ہوسکا۔
یواین آئی۔ایف اے