RegionalPosted at: May 26 2020 7:55PM ٹڈی دَل کی اترپردیش میں دستک
جھانسی:26مئی(یواین آئی)کھیتوں میں لہلہاتی فصلوں و سبزیوں دیکھتے ہی دیکھتے تباہ کردینے والی ٹڈی دل کا جھنڈ نے اترپردیش میں دستک دے دی ہے اورراجستھان و مدھیہ پردیش کے سرحدی علاقوں میں سبزیوں وسویا کی کھیتوں کو نقصان پہنچانا شروع کردیا ہے۔
منگل کو ٹڈی دل کا جھنڈمدھیہ پردیش اور راجستھان کی سرحد سے متصل اترپردیش کے جھانسی میں دیکھا گیا۔جھانسی کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ آندرا وامسی نے تصدیق کی کہ ضلع میں یہ راجستھان سے آئی ہیں۔یہ محسوس کیا گیا ہے کہ ان کا حرکت ندیوں کے کنارے کھیتوں کی جانب زیادہ ہے اور وہ سبزی و سویا کی کھیتی کو زیادہ نقصان پہنچا رہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت ٹڈی دل کا جھنڈ جھانسی کے بنگرا مگارپور میں ہے۔
ضلع انتظامیہ نے محکمہ دمکل کو ہدایت دی ہے کہ جھنڈ کے اچانک حرکت کرنے کے پیش نظر کیمکل کے ساتھ اپنی گاڑیاں تیار رکھے۔ٹڈی ایک کیڑا ہے جو جسامت میں چھوٹا ہوتا ہے جو کہ فصلوں اور سبزیوں کو کافی نقصان پہنچاتاہے۔مسٹر وامسی نے بتایا کہ دیہی باشندوں کے ساتھ عوام الناس کو اس بات کی ہدایت دی گئی ہے وہ ٹڈیوں کے کوچ کرنے کے بارے میں کنٹرول روم کو آگاہ کریں۔ٹڈیوں کو جھنڈ شادابی کی جانب جاتا ہے۔لہذا ایسے مقامات پر ان کی آمد کے بارے میں معلومات ضرور شیئر کی جائیں۔
زراعت کے ڈپٹی ڈائرٹرک کمال کٹیار نے کہا کہ ٹڈیاں جسامت میں چھوٹی ہوتی ہے۔ہمیں ایسی اطلاعات ملی ہیں کہ تقریبا 2.5 تا 3کلو میٹر لمبا ان کا جھنڈ ریاست میں داخل ہوا ہے۔ان کے مسئلے سے نبردآزما ہونے کے لئے راجستھان سے ماہرین کی ایک ٹیم آئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ جرائم کش ادویہ کا چھڑکاؤ رات میں کیا جائے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان سے آیا ٹڈیوں کے جھنڈ نے پہلے راجستھان،مدھیہ پردیش میں کھیتوں کو تباہ کیا اور اب اترپردیش کے ضلع جھانسی میں دستک دے دی ہے۔
گذشتہ ہفتے راجستھان میں ان کے جھنڈ کی آمد کے ساتھ ہی اترپردیش حکومت نے 17اضلاع بشمول آگرہ، علی گڑھی، متھرا، بلند شہر، ہاتھرس، ایٹہ، فیروزآباد، مین پوری، اٹاوہ، فرخ آباد، اوریا، جالون،کانپور،جھانسی،مہوبہ،ہمیر پور، اور للت پور شامل ہیں۔یوپی اتنظامیہ نے کیمکل اسپرے کےلئے 204ٹرکٹروں کو تعیانت کیا ہے۔
ہوا کے رخ میں تبدیلی کی وجہ سے ٹڈیوں کا جھنڈ راجستھان سے مدھیہ پردیش کے ضلع سیوہر کے بدھنی پہنچا ۔ریاستی محکمہ زراعت نے اسے 27 سالوں میں سب سے بڑا حملہ قراردیا ہے۔بدھنی سے داخلے کے بعد وہ مالوا نرمار پہنچیں اور اب اترپردیش کے ضلع جھانسی میں دستک دے دی ہے۔
یواین آئی۔ولی