RegionalPosted at: Feb 18 2019 9:19PM وہ طلبہ کے گارجین ہیں اور کسی صورت میں ان کے ساتھ غلط نہیں ہونے دیں گے۔ پروفیسر طارق منصور
علی گڑھ ، 18فروری (یو این آئی) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے یقین دہانی کرائی کہ وہ طلبہ کے گارجین ہیں اور کسی صورت حال میں ان کے ساتھ غلط نہیں ہونے دیں گے اور خاطیوں کے خلاف کارروائی ضرورت کی جائے گی۔ یہ یقین دہانی اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن دہلی کے جنرل سکریٹری محمد اسلم خاں ایڈووکیٹ کی قیادت میں اولڈ بوائز دہلی کے ایک وفد کو ملاقات کے دوران دلائی۔وائس چانسلر نے وفد سے اور یونیورسٹی اور طلبہ کے مسائل پر طویل تبادلہ خیال کیا اور پورے حالات سے وفد کو آگاہ کیا اور اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بھی تفصیل سے بتایا۔وائس چانسلر کے ساتھ مسٹر عبدالحمید آئی پی ایس رجسٹرار اور پراکٹر پروفیسر محسن خاں اور دیگر عہدیدار تھے۔قبل ازیں اولڈ بوائز دہلی کے جنرل سکریٹری محمد اسلم خاں ایڈووکیٹ نے طلبہ یونین کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے اوراے ایم یو کے بارے میں ایک خاص پارٹی کے رویے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یونیورسٹی کسی ایک خاص طبقہ یا مذہب نہیں ہوتا ہے بلکہ تمام لوگ اس میں تعلیم حاصل کرتے ہیں اس لئے یونیورسٹی کو نشانہ بنایا جانا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے یہاں آنے کا مقصد طلبہ کے حقوق کی حفاظت اوریونیورسٹی کے وقار کا تحفظ ہے۔اترپردیش کے سابق کابینی وزیر کمال اختر نے اے ایم یو طلبہ یونین کے دھرنے کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ جب بھی الیکشن کا موقع آتا ہے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ماحول کیا جاتا ہے اور خاص طور پر اے ایم یو، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور جامعہ ہمدرد وغیرہ جیسی یونیورسٹی کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی ایک آٹونومس باڈی ہے بغیر اجازت کے داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے اور یونیورسٹی انتظامیہ کو ان لوگوں کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے۔ لیکن اس کے برعکس یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبہ کے خلاف کارروائی کی ہے۔اترپرددیش قانون ساز کونسل کے رکن اسیم یادو سے اپنے رشتے کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ہم آپ کے ساتھ ہے اور ہماری پارٹی کو آپ کی فکر ہے اور آپ کے ساتھ جو زیادتی ہورہی ہے اس کے خلاف ہم لڑیں گے۔ انہوں نے کہاکہ باہر کے لوگ یہاں آکر گڑبڑی پھیلاتے ہیں مگر ان کےَ خلاف کارروائی نہیں ہوتی۔سپریم کورٹ کے وکیل اور اے ایم یو طلبہ یونین کے سابق صدر زیڈ کے فیضان نے کہاکہ آزادی کے بعد سے ہی یونیورسٹی فرقہ پرستوں کے نشانہ پر رہی ہے اور فرقہ پرست طاقتیں ہمیشہ اس تاک میں رہی ہیں کہ یونیورسٹی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے یونین کو مضبوط کرنے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ آپ کی طاقت اتحاد میں ہے اور ان حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنا ہاتھ مضبوط کرکے لڑائی لڑیں۔اے ایم یو طلبہ یونین کے سابق صدر عرفان اللہ خاں نے مسلم یونیورسٹی کو مسلسل نشانہ بنائے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ آزادی کے بعد اقلیتی کردار چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اے ایم یو کوئی معمولی ادارہ نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیاکہ اے ایم یو لڑائی میں اس طرح لوگوں کی شمولیت تھی جو پہلے ہوا کرتی تھی اور یہاں تک کے یہاں کے رکشے اور تانگے والے بھی شریک ہوتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ حملہ تو پہلے بھی ہوتے تھے لیکن افسوس کی بات اب یہ ہے کہ یہ لوگ اب اندر آکر حملہ کرنے لگے ہیں۔اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن دہلی کے صدر فصیح اللہ خاں نے طلبہ سے اتحاد کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپ طلبہ یونین پر اعتماد کریں اور یونین کے کاز کی حمایت کریں اور ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ کوئی بھی ایسا کام نہ کریں جس سے یونیورسٹی کو کوئی نقصان پہنچے۔اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن دہلی کی جوائنٹ سکریٹری فوزیہ رحمان ایڈووکیٹ نے بلاواسطہ حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہاکہ یونیورسٹیوں میں انسانیت کی تشکیل اور صلاحیت کی تعمیر کی جاتی ہے اس لئے یونیورسٹی اور خاص طور پر اے ایم یو کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ انہوں نے دھرنے دینے والے طلبہ کو یقین دہانی کرائی کہ کسی بھی حالت میں آپ کے ساتھ غلط نہیں ہونے دیں گے اور صحیح کو دبنے نہیں دیں گے۔قبل ازیں طلبہ یونین سے کئی دور کی بات ہوئی ہے مسئلہ کیسے حل کیا جائے اور ان کے مطالبات کے سلسلے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفد میں دیگر اراکین میں ساجد علی سکریٹری، ثمینہ نسرین رکن، اور دیگر افراد شامل تھے۔یو این آئی۔ ع ا۔