OthersPosted at: Feb 22 2024 5:28PM گجرات سے شروع ہونے والا امول دودھ فیڈریشن برگد کا درخت بن کر پوری دنیا میں پھیل گیا ہے :مودی

احمدآباد، 22 فروری (یو این آئی) وزیراعظم نریندر مودی نے کوآپریٹیو دودھ ماکیٹنگ فیڈریشن کی گولڈن جوبلی کے موقع پر ایک عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے آج کہا کہ گجرات کے دیہاتوں نے 50 سال پہلے جو پودا لگایا تھا وہ آج برگد کا ایک بڑا درخت بن چکا ہے اور آج برگد کے اس بڑے درخت کی شاخیں ملک و بیرون ملک پھیل چکی ہیں۔ نہوں نے فیڈریشن کی گولڈن جوبلی پر عوام کو نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ گجرات کی دودھ کمیٹیوں سے وابستہ ہر شخص، ہر مرد اور ہر عورت کو بھی مبارکباد پیش کرتے ہیں اور اس کے ساتھ ہمارا ایک اور پارٹنر ہے، جو ڈیری سیکٹر میں سب سے بڑا اسٹیک ہولڈر ہے، وہ اسے بھی سلام پیش کرتے ہیں۔ یہ اسٹیک ہولڈرز ساجھیدار ہیں – وزیراعظم نے کہا کہ آج اس سفر کو کامیاب بنانے میں مویشیوں کے تعاون کا بھی وہ احترام کرتے ہیں۔ کیونکہ ان کے بغیر ڈیری سیکٹر کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔
مسٹر نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستان کی آزادی کے بعد ملک میں بہت سے برانڈز بنائے گئے لیکن امول جیسا کوئی نہیں۔ آج امول ہندوستان کے مویشی پالنے والوں کی طاقت کی علامت بن گیا ہے۔ امول کا مطلب ہے یقین ، امول کا مطلب ہے ترقی، امول کا مطلب ہے عوامی اشتراک اور امول کا مطلب کسانوں کو بااختیار بنانا ہے۔ امول کا مطلب ہے وقت کے ساتھ جدیدیت کا انضمام، امول کا مطلب ہے خود کفیل ہندوستان کے لیے تحریک، امول کا مطلب ہے بڑے خواب، بڑے عزم اور یہاں تک کہ بڑی کامیابیاں۔ آج امول کی مصنوعات دنیا کے 50 سے زیادہ ممالک کو برآمد کی جاتی ہیں۔ 18 ہزار سے زیادہ دودھ کوآپریٹیو گروپس، 36 لاکھ کسانوں کا نیٹ ورک، روزانہ ساڑھے تین کروڑ لیٹر سے زیادہ دودھ کا ذخیرہ مویشی کسانوں کو روزانہ 200 کروڑ روپے سے زیادہ کی آن لائن ادائیگی کرتا ہے جو آسان کام نہیں ہے۔ چھوٹے جانوروں کے کسانوں کی یہ تنظیم آج جس بڑے پیمانے پر کام کر رہی ہے وہ تنظیم کی طاقت اور کوآپریٹیو کی طاقت ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ امول اس بات کی بھی ایک مثال ہے کہ مستقبل کی سوچ کے ساتھ کئے گئے فیصلے بعض اوقات آنے والی نسلوں کی تقدیر کس طرح بدل سکتے ہیں۔ آج کے امول کی بنیاد سردار ولبھ بھائی پٹیل کی رہنمائی میں کھیڑا دودھ یونین کے طور پر رکھی گئی تھی۔ وقت کے ساتھ گجرات میں ڈیری کوآپریٹیو زیادہ وسیع ہو گیا اور پھر گجرات دودھ مارکیٹنگ فیڈریشن کا قیام عمل میں آیا۔ آج بھی یہ حکومت اور کوآپریٹیو کے درمیان ہم آہنگی کا ایک بہترین نمونہ ہے۔ انہی کوششوں کی بدولت آج ہم دنیا میں دودھ پیدا کرنے والا سب سے بڑا ملک ہیں۔ ہندوستان کے ڈیری سیکٹر سے 8 کروڑ لوگ براہ راست وابستہ ہیں۔ اگر میں پچھلے 10 برسوں کی بات کروں تو ہندوستان میں دودھ کی پیداوار میں تقریباً 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ فی کس دودھ کی دستیابی میں بھی پچھلے 10 برسوں میں تقریباً 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دنیا میں ڈیری کا شعبہ صرف 2 فیصد کی شرح سے ترقی کر رہا ہے جب کہ ہندوستان میں ڈیری کا شعبہ 6 فیصد کی شرح سے ترقی کر رہا ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ ہندوستان کے ڈیری سیکٹر کی ایک سب سے بڑی خصوصیت ہے، جس پر زیادہ بحث نہیں کی جاتی ہے۔ آج اس تاریخی موقع پر وہ اس موضوع پر تفصیل سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ 10 لاکھ کروڑ روپے کے کاروبار کے ساتھ ہندوستان میں ڈیری سیکٹر کا اہم ڈرائیور ملک کی خواتین کی طاقت ہے۔ یہ ہماری مائیں ، ہماری بہنیں اور ہماری بیٹیاں ہیں۔ اگر آج ملک میں دھان، گیہوں اور گنا کو بھی شامل کر لیا جائے تو ان فصلوں کا کاروبار 10 لاکھ کروڑ روپے نہیں ہے۔ جبکہ 10 لاکھ کروڑ روپے کے کاروبار والے ڈیری سیکٹر میں 70 فیصد کام ہماری مائیں، بہنیں اور بیٹیاں کرتی ہیں۔ ہندوستان کے ڈیری سیکٹر کی اصل ریڑھ کی ہڈی، یہ خواتین کی طاقت ہے۔ امول آج جس عروج پر ہے وہ صرف خواتین کی طاقت کی وجہ سے ہے۔ آج جب ہندوستان خواتین کی قیادت میں ترقی کے منتر کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، ہندوستان کے ڈیری سیکٹر کی یہ کامیابی اس کے لیے ایک عظیم ترغیب ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ ہندوستان کی ترقی کے لیے ہندوستان کی ہر عورت کی معاشی طاقت کو بڑھانا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ اس لیے آج ہماری حکومت بھی خواتین کی معاشی طاقت بڑھانے کے لیے ہمہ جہت کام کر رہی ہے۔ حکومت نے مدرا یوجنا کے تحت جو 30 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم فراہم کی ہے ان میں سے تقریباً 70 فیصد استفادہ کنندگان بہنیں اور بیٹیاں ہیں۔ حکومت کی کوششوں سے پچھلے 10 برسوں میں خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس سے وابستہ خواتین کی تعداد 10 کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔ پچھلے 10 برسوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) حکومت نے انہیں 6 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی مالی امداد دی ہے۔ حکومت نے پی ایم آواس یوجنا کے تحت ملک میں جو 4 کروڑ سے زیادہ مکانات دیئے ہیں، ان میں سے زیادہ تر گھر خواتین کے نام پر ہیں۔ ایسی بہت سی اسکیموں کی وجہ سے آج معاشرے میں خواتین کی معاشی اشتراک میں اضافہ ہوا ہے۔ آپ نے نمو ڈرون دیدی مہم کے بارے میں سنا ہوگا۔ اس مہم کے تحت ابتدائی طور پر دیہات کے سیلف ہیلپ گروپس کو 15 ہزار جدید ڈرون دیے جا رہے ہیں۔ نمو ڈرون دیدی کو ان جدید ڈرونز کو اڑانے کی تربیت بھی دی جا رہی ہے۔ وہ دن دور نہیں جب کیڑے مار ادویات کے چھڑکاؤ سے لے کر کھاد تک نمو ڈرون دیدی ہر گاؤں میں سب سے آگے ہوں گی ۔
مسٹر مودی نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ یہاں گجرات میں بھی ہماری ڈیری کوآپریٹو سوسائٹیوں میں خواتین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہیں یاد ہے جب وہ گجرات میں تھے، ہم نے ڈیری کے شعبے سے وابستہ خواتین کے لیے ایک اور بڑا کام کیا۔ ہم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ڈیری کی رقم براہ راست ہماری بہنوں اور بیٹیوں کے بینک کھاتوں میں جمع کرائی جائے۔ آج اس جذبے کو بڑھانے کے لیے وہ امول کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔
گجرات کے گورنر آچاریہ دیوورت جی، گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر بھائی پٹیل، مرکزی کابینہ کے کئی وزرا ، پروشوتم روپالا ، رکن پارلیمنٹ سی آر پاٹل، امول کے چیئرمین شیامل بھائی، اور مرد و خواتین کی بڑی تعداد اس پروگرام میں موجود تھی۔
یو این آئی ۔ ع خ