RegionalPosted at: Jan 2 2018 4:03PM
Shareمشہور شاعر انور جلال پوری کا انتقال

لکھنؤ، 02 جنوری (یو این آئی) بھاگوت گیتا کا اردو میں ترجمہ کرنے والے مشہور شاعر انور جلال پوری آج انتقال ہوگیا۔ مرحوم کا لکھنؤ میں کنگ جارج میڈیکل کالج (کے جی ایم ایم یو) میں علاج کیا جا رہا تھا۔
ان کو برین ہیمریج کے بعد اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔آج صبح تقریبا 10 بجے انہوںنے آخری سانس لی۔انور جلالپوری کو کل دوپہر کی نماز کے بعد امبیڈکر نگر کے جلالپور میں سپرد خاک کیا جائےگا۔
پسماندگان میں ان کی اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے ہیں۔ ابھی کچھ عرصہ قبل ان کی ایک بیٹی کا انگلینڈ میں انتقال ہوا تھا۔جس کی وجہ سے وہ بے حد مغموم تھے۔انور جلالپوری کی موت سے ادبی دنیا میں ماتم کی لہر دوڑ گئی۔
انور جلا پوری نے بھاگوت گیتا کا ترجمہ بھی اردو میں کیا تھا۔انھوں نے اپنے اس ترجمے کواردو شاعری میں ’گیتا‘ کا نام دیا ہے۔ انور جلال پوری اس سے پہلے رابندر ناتھ ٹیگور کی ’گیتانجلی‘ اور عمر خیام کی ’رباعیات‘ کا بھی اردو میں ترجمہ کرچکے ہیں۔ انور جلال پوری کا کہنا تھاکہ انھوں نے یہ ترجمہ دونوں زبانوں ہندی اور اردو جاننے والوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے کیا ۔
اردو کے مشہور ادیب شارب ردولوي نے کہا ہے کہ انور جلال پوری بہترین شاعر اورناظم کے علاوہ ایک لاجواب انسان تھے۔ ان کا جانا اردو کے ساتھ ساتھ انسانیت کا بھی نقصان ہے ، شارب ردولوي نے یو این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انور جلال پوري کا گیتا کا ترجمہ اب تک کا سب سے بہترین ترجمہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ انگریزی، اردو، فارسی اور ہندی زبان اچھی طرح جانتے تھے۔ اردو مصنفین فورم کے کنوینر وقار رضوی نے اپنی تعزیت میں کہا کہ اردو میں گیتا کا انور جلالپوری کا ترجمہ انسانیت کے لئے عظیم تحفہ ہے۔
یو این آئی۔ ف م ۔ ظ ا۔