NationalPosted at: Nov 9 2019 8:42PM بخاری اجودھیا پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی عرضی کے حق میں نہیں
نئی دہلی، 9نومبر (یو این آئی) دہلی میں واقع جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے سنیچر کو کہاکہ انہوں نے اجودھیا زمین تنازعہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو قبول کرلیا ہے اور جہاں تک اس فیصلے کے خلاف ریویو پٹیشن (نظرثانی عرضی) دائر کرنے کی بات تو وہ اس سے متفق نہیں ۔
مسٹر بخاری نے یہاں نامہ نگاروں سے کہاکہ ملک میں مسلمان امن چاہتے ہیں اور انہوں نے پہلے ہی واضح کردیا تھا کہ عدالت عظمی جو بھی فیصلہ دے گی، وہ اسے قبول کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم عدالت کی ہدایت کو قبول کرتے ہیں اور برسوں سے چلے آرہے ہندومسلم معاملہ کو اب ختم ہوجانا چاہئے۔
انہوں نے فیصلے کے خلاف نظرثانی عرضی دائر کرنے کے سوال پر کہاکہ جہاں تک نظرثانی درخواست دا ئر کرنے کی بات ہے تو وہ اس سے متفق نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے پانچ سو برس سے زیادہ پرانے اجودھیا رام جنم بھومی تنازعہ پر آج تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے پوری 2.77ایکڑ زمین شری رام جنم بھومی نیاس کو سونپنے اور سنی وقف بورڈ کو مسجد کی تعمیر کے لئے اجودھیا میں ہی مناسب مقام پر پانچ ایکڑ زمین دینے کا فیصلہ سنایا ہے۔
یوا ین آئی۔ م ع۔ 2033