NationalPosted at: Sep 21 2020 10:39PM کووڈ کے بعددیوالیہ حل معاملات میں بڑی تیزی کا اندیشہ نہیں: نرملا
نئی دہلی، 21ستمبر (یو این آئی) کووڈ19 کے وقت مالیاتی بحران میں چلی گئی کمپنیوں کو دیوالیہ کے حل عمل سے چھوٹ دینے والے بل پر آج پارلیمنٹ کی مہر لگ گئی انسولوینسی اینڈ بینک کرپٹی کوڈ (دوسری ترمیم) بل۔ 2020کو لوک سبھا نے اتفاق رائے صوتی ووٹ سے منظوری دے دی۔ راجیہ سبھا پہلے ہی اسے منظوری دے چکی ہے۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کووڈ۔19وبا کے بعد دیوالیہ کے حل عمل کے تحت معاملات میں اچانک بڑی تیزی آنے کا اندیشہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ حل کے عمل کے علاوہ بھی کئی متبادل ہیں۔ صنعتوں کو سرمایہ دستیاب کرانے کیلئے حکومت نے کئی اسکیموں کا اعلان کیا ہے۔ معیشت پٹری پر آرہی ہے اور کمپنیوں میں کام شروع ہوگیا ہے۔ آتم نربھر بھارت یوجنا کے تحت کئے گئے اعلانات کے تحت چھوٹی، مائکرو اور درمیانہ صنعتوں کو 1.60لاکھ کروڑ روپے کی رقم جاری کی جاچکی ہے۔
محترمہ سیتارمن نے کہا کہ آتم نربھر بھارت یوجنا کے تحت دیوالیہ کے حل کا عمل شروع کرنے کے لئے چوک کی رقم کی حد بڑھاکر ایک کروڑ روپے کردی گئی ہے۔ کئی چھوٹی اور درمیانہ کمپنیاں اس کے دائرے میں نہیں آئیں گی۔ اس دوران حکومت کی بھی کوشش ہوگی کہ جن کمپنیوں کی مالی حالت کمزور ہوگئی ہے انہیں پھر سر کھڑا کرنے میں مدد کی جائے۔ اگر اس کے باوجود ان کی حالت نہیں بہتر ہوتی ہے تو آخر میں ان کی املاک فروخت کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہوگا، لیکن ان کی تعداد کافی کم ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ آج پاس بل میں یہ التزام ہے کہ 25مارچ 202سے ایک سال کے دوران اگر کوئی کمپنی چوک کرتی ہے تو اس چوک کے لئے مستقبل میں کبھی بھی اس کے خلاف دیوالیہ کا عمل شروع نہیں کیا جاسکتا۔ ا س میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کووڈ۔19کے دور میں چوک کرنے والی کمپنی کے ڈائرکٹروں کے خلاف بھی دیوالیہ دفعہ کے تحت کارروائی نہیں کی جاسکے گی۔ اس میں چھوٹی اور درمیانہ کمپنیوں سمیت تمام طرح کی کمپنیوں کو چھوٹ دی گئی ہے۔
جاری یو این آئی۔ م ع۔ 2127