NationalPosted at: Oct 18 2018 9:46PM سبری مالامعاملہ: عدالت کا فیصلہ روایات کے خلاف : بھاگوت
ناگپور، (مہاراشٹر) 18 اکتوبر (یو این آئی) آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے خواتین کے سبري مالا مندر میں داخلہ کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کی حمایت کرتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ عدالت نے عوامی جذبات اور طویل روایات کو نظر انداز کرتے ہوئے اس معاملے میں فیصلہ دیا ہے۔
مسٹر بھاگوت نے کہا کہ، ’’طویل عرصے سے سماج نے اس روایت کو قبول کیاتھا اور بر سوں سے اس پر عمل کیا جارہا ہے۔اس پہلو کو ذہن میں نہیں رکھا گیا ہے۔ مذہبی رہنماؤں اور کروڑوں عقیدت مندوں کے اعتماد کا خیال نہیں رکھا گیا ہے‘‘۔
ہر سال کی طرح اس سال بھی آر ایس ایس کے کارکنوں نے وجے دشمي جشن کے موقع پر ناگپور میں ’مارچ‘ کیاأ اس موقع پر بڑی تعداد میں موجود سنگھ کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر بھاگوت نے مختلف مسائل پر اظہار خیال کیا اور تجویز پیش کی کہ ملک کو جلد ہی دوسری چیزوں کے ساتھ دفاعی اور پیداواری صلاحیت میں خود کفیل ہونی چاہئے۔انہوں نے ملک کے اندرونی اور بیرونی طاقتوں سے نمٹنے کے لئے مسلح افواج کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے زیر انتظام اترپردیش میں رام مندر کے معاملے پر کہا، ’’مندر اب بن جانا چاہئے، لیکن سیاسی پارٹیاں اس معاملے پر سیاست کر رہی ہیں‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی کیرل یونٹ کے صدر شري دھرن پلئی اور قومی جنرل سکریٹری پی مرلي دھر راؤ کی قیادت میں پارٹی کارکنوں نے پاٹٹن جنکشن سے تیرواننت پورم میں ریاستی سکریٹریٹ تک مارچ کیا تھا۔ بڑی تعداد میں بی جے پی حامی اس دوران بھوان ایپا کے منتر کا جاپ کیا اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی مخالفت میں مظاہرہ کیا۔
سپریم کورٹ کے حکم کے بعد گذشتہ بدھ کو سبري مالا مندر کا دروازہ عورتوں کے داخلے کے لئے کھول دیا گیا تھا۔
یو این آئی۔ ع ا۔