NationalPosted at: Jan 11 2025 10:49PM دہلی کی ایکسائز پالیسی پر سی اے جی کی رپورٹ پر بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے درمیان لفظی جنگ
نئی دہلی، 11 جنوری (یو این آئی) دہلی حکومت کی متنازعہ ایکسائز پالیسی پر کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) کی مبینہ لیک رپورٹ کے سلسلے میں آج بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے درمیان لفظی جنگ چھڑ گئی۔
دہلی اسمبلی انتخابات کے دوران، بی جے پی نے عام آدمی پارٹی کنوینر اور سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال پر سخت حملہ کیا اور کہا کہ آپ پارٹی نے دہلی میں اسکول بنانے کا وعدہ کرنے کے بعد کئی مقامات پر شراب خانے کھولے اورعام آدمی پارٹی نے بی جے پی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اپنے دفتر میں جھوٹے کاغذات تیار کرتی ہے، وہ کاغذات دکھاتی ہے اور الزامات لگاتی ہے اور پھر بھاگ جاتی ہے۔
بی جے پی کے رہنما اور سابق مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے شراب گھپلےکے حوالے سے سی اے جی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بی جے پی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کی اور کہا، "سال 2025 چل رہا ہے، لیکن میں 2026 کی بات کرنے آیا ہوں، کیونکہ 2025 مالی سال ہے اور شراب گھپلہ 2026 کروڑ روپے کا ہے۔ یہ جھاڑو سے دارو پر آئے گئے۔"
انہوں نے آپ کو دہلی کی ’آپ دا ‘ قرار دیتے ہوئے کہا، ’’آپ دا ‘ کا جانا ضروری ہے، اس پارٹی کے وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ جیل گئے۔ کووڈ کے دوران سہولیات کی کمی تھی، عوام پریشان تھے، لیکن عام آدمی پارٹی خوش تھی، کیونکہ اس وقت شراب اسکینڈل کا تانا بانا بُنا جا رہا تھا۔ شراب گھپلےکے کنگپن مسٹر اروند کیجریوال ہیں۔ اس گھپلے میں 2026 کروڑ روپے کے ریونیوکا نقصان ہوا ہے۔"
آپ کی ترجمان پریانکا ککڑ نے بی جے پی کے الزامات پر پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جے پی جھوٹے کاغذات جو اپنے دفتر میں بناتی ہے، انہیں دکھا کر الزامات لگاتی ہے اور پھر بھاگ جاتی ہے۔
محترمہ ککڑ نے کہا، "بی جے پی کے بھائی-بھتیجاواد کے ایک بڑے چہرے نے پریس کانفرنس کی ہے۔ مجھے لگا شاید بی جے پی سامنے آئے گی اور 'ووٹر ایڈیشن اور ووٹر ڈیلیشن' (ووٹروں کی فہرست میں نام شامل کرنے اور حذف کرنے) کے معاملے میں وضاحت دے گی۔ وہ بتائے گی کہ کس طرح دہلی کے نئی دہلی اسمبلی حلقے میں ایک ہی گھر کے پتہ پر کئی ووٹ شامل کرنے کی درخواست دی گئی۔"
انہوں نے سوال کیا، "مجھے لگا کہ بی جے پی بتائے گی کہ دہلی میں ان کی پارٹی کا ایجنڈا کیا ہے؟ دہلی میں بی جے پی کا وزیر اعلیٰ کا چہرہ کون ہے؟ لیکن بی جے پی نے یہ سب کچھ نہیں کیا اور وہی پرانے الزامات لگائے۔"
آپ کی ترجمان نے کہا، "آج کاغذ لہرا کر کہا گیا کہ یہ سی اے جی کی رپورٹ ہے۔ سوال اٹھتا ہے کہ سی اے جی کی رپورٹ جو نہ تو اب تک وزیر اعلیٰ نے دیکھی، نہ ہی نائب گورنر نے، نہ ہی اسمبلی کے اسپیکر نے، اور نہ ہی یہ سی اے جی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ ایسی کون سی رپورٹ ان کے پاس آ گئی ہے، جس کی بنیاد پر وہ اتنا بڑا الزام لگا رہے ہیں؟ یہ وہی کاغذ ہے، جو بی جے پی اپنے دفتر میں بناتی ہے۔ یہ وہی کاغذ ہے، جن کی کوئی حیثیت نہیں۔ بی جے پی جعلی کاغذ بناتی ہے اور ان پر الزامات لگا کر بھاگ جاتی ہے۔"
محترمہ ککڑ نے کہا، "کیجریوال کے خلاف کسی قسم کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ ایسا پی ایم ایل اے عدالت کے حکم میں لکھا ہوا ہے۔ اس کے بعد یہ الزامات اس لیے لگائے جا رہے ہیں، کیونکہ اس ایجنڈا سے خالی، مسئلہ سے خالی، چہرہ سے خالی پارٹی کے پاس جھوٹ بولنے کے علاوہ کوئی کام نہیں۔ بی جے پی جب منہ کھولتی ہے تو جھوٹ بولتی ہے۔"
یواین آئی۔ م س
یواین آئی۔ م س