InternationalPosted at: Nov 13 2019 12:45PM انیز نے بولیویا کے عبوری صدر کے طورپر اپنے نام کا اعلان کیا
برازیلیا،13نومبر(اسپوتنک)بولیویا سینیٹ کی سیکنڈ وائس اسپیکر جینن انیز نے پارلیمنٹ میں اقتدار کی منتقلی پر ووٹنگ ہوئے بغیر ملک کےعبوری صدر کے طورپر اپنے نام کا اعلان کردیا ہے۔
اس سے پہلے بولیویا کے سابق صدر ایوو مورالیس کے استعفی کو باضابطہ طورپر قبول کرنے اور محترمہ انیز کو عبوری صدر مقرر کرنے کےلئے منگل کو پارلیمنٹ کی ہنگامی میٹنگ منعقد کی گئی حالانکہ موومنٹ فار سوشلزم (ایم اے ایس)اور مورالیس پاپولسٹ پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ نے اس میٹنگ میں حصہ نہیں لیاتھا۔
محترمہ انیز نے خود کو صدر قرار دیتے ہوئے کہا،’’آئین کے مطابق اور سینیٹ کے اسپیکر کے طورپر میں ملک کے صدر کے طورپر اپنے نام کا اعلان کرتی ہوں اور وعدہ کرتی ہوں کہ ملک میں امن قائم کرنے کےلئے ہر ممکن کوشش کروں گی۔‘‘
حالانکہ مسٹر مورا لیس نے محترمہ انیز کے اس اعلان کی سخت تنقید کی ہے۔انہوں نے اس سلسلے میں کہا،’’ملک کی تاریخ میں یہ اب تک کا سب سے تباہ کن فیصلہ ہے۔ایک تختہ پلٹ کرنے والی دائیں بازو رکن پارلیمنٹ خود کو سینیٹ کا اسپیکر بتاتی ہے اور بغیر ارکان پارلیمنٹ کی منظوری کے خود کو ملک کا عبوری صدر قرار دیتی ہے۔‘‘
مسٹر مورالیس نے کہا،’’میں بین الاقوامی برادری سے بتاناچاہتا ہوں کہ محترمہ انیز نے بولیویا کے آئین کی خلاف ورزی کرکے خودکو ملک کا عبوری صدر قرار دیا ہے جو قابل تنقید ہے۔‘‘
واضح رہے کہ بولیویا میں جاری احتجاجی مظاہروں کے درمیان مسٹر مورالیس اور نائب صدر الوارو گارسیا لینیرا نے اتوار کو اپنے عہدے سے استعفی دےدیا تھا۔
مسٹر مورالیس اور مسٹر لینیرا نے فوج کے کمانڈر ولیم کالیما کی اپیل پر تشدد کے درمیان استعفی دینے کا اعلان کیاتھا۔
الیکشن میں دوسری بار مسٹر مورالیس کے جیتنے کے بعد 20اکتوبر سے وہاں احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔اپوزیشن پارٹیون نے ان پر انتخابی نتیجوں میں بے ضابطگی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اس نتیجے کو ماننے سے انکار کردیاتھا۔
اسپوتنک۔اےایم۔