NationalPosted at: Aug 7 2024 11:21PM بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے خلاف تشدد قابل مذمت: سی ڈی پی ایچ آر
نئی دہلی، 07 اگست (یو این آئی) سینٹر فار ڈیموکریسی، پلورلزم اینڈ ہیومن رائٹس (سی ڈی پی ایچ آر) نے تشدد سے متاثرہ بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے تحفظ پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی ایجنسیوں سے ہندوؤں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف ہونے والے تشدد کو روکنے کے لئے موثر اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے۔
سی ڈی پی ایچ آر نے بدھ کو کہا کہ بنگلہ دیش میں جاری سیاسی تشدد تشویشناک ہے اور سی ڈی پی ایچ آر اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔
سی ڈی پی ایچ آر نے کہا کہ بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے استعفیٰ اور ملک سے ان کے جانے کے بعد سے عام شہریوں اور اقلیتی برادری کے ارکان کے خلاف تشدد کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ پیر کو ملک کے مختلف حصوں میں کم از کم چار مندروں پر حملہ کیا گیا۔ عوامی لیگ کے ایک اقلیتی ہندو رہنما کی ہلاکت کی بھی خبر آئی ہے۔ بنگلہ دیش کی ایک بڑی اقلیتی تنظیم ہندو بدھسٹ کرسچن یونٹی کونسل کے مطابق ملک میں اقلیتوں کے لیے حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔
ان کی رپورٹ کے مطابق کوکاٹا میں رادھا گووند مندر پر حملہ کیا گیا۔ پنچ گڑھ، ٹھاکرگاؤں، لوہاگرہ، نواکھلی، جھینداہ، ہتھوریا، ڈومر، تنگیل، شریعت پور، لالمونیرہاٹ، منشی گنج، سمبھو گنج، چاند پور، ارائیہزار، کھلنا، دیناج پور، نرسنگڈی، لکشمی پور، کشور گنج، جیسور، ہتھوریا، ہتھوریا جیسور ضلع میں اقلیتوں کی ملکیتی کم از کم 22 دکانوں کو لوٹ لیا گیا۔سی ڈی پی ایچ آر نے کہا کہ یہ اب فوج کی ذمہ داری ہے کہ وہ پرتشدد بنیاد پرستوں کو ملک کو جلانے اور شہریوں کی زندگیوں پر حملہ کرنے سے روکے۔ سی ڈی پی ایچ آر نے متعلقہ حکام سے اقلیتوں کے تحفظ کے لیے فیصلہ کن اقدام کرنے کی درخواست کی ہے اور اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اقلیتوں کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کریں۔
یو این آئی۔ م ع۔ 1851