NationalPosted at: Mar 18 2023 10:36PM ملک میں عدلیہ کو ’انڈینائز‘ کرنے کی ضرورت: جسٹس چندر چوڑ

نئی دہلی، 18 مارچ (یو این آئی) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا ہے کہ ملک میں عدلیہ کو ’انڈینائز‘ کرنے کی ضرورت ہے اور اس کی شروعات عدالت کی زبان سے ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس سمت میں کام شروع ہوچکا ہے۔
جسٹس چندر چوڑ نے یہاں انڈیا ٹوڈے کنکلیو 2023 کے دوسرے اور آخری دن ’جسٹس ان بیلنسنگ: ہندوستان کے بارے میں میرا نظریہ اور جمہوریت میں اختیارات کی علیحدگی‘ کے موضوع پر ایک سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ملک میں عدلیہ کو ’انڈینائز‘ کرنے کی ضرورت کے بارے میں بات کی۔
انہوں نے کہا کہ اس کا پہلا حصہ جہاں ہمیں عدلیہ کو انڈینائز کرنا ہے وہ عدالت کی زبان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی عدالتوں میں بحث و مباحثہ کی زبان صرف انگریزی نہیں ہے۔ لیکن اونچی عدالتوں، ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ میں دلائل انگریزی میں ہی ہوتے ہیں۔ اعلیٰ عدالتوں میں انگریزی کے استعمال کے بارے میں، انہوں نے کہا ’’اب، یہ شاید نوآبادیاتی میراث کا حصہ ہے، یا یہ اس لیے بھی ہو سکتا ہے کہ انگریزی وہ زبان ہے جس میں ہمیں قانون سازی اور فیصلوں کے حوالے سے سب سے زیادہ سہولت حاصل ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ’’لیکن اگر ہم واقعی شہریوں تک پہنچنا چاہتے ہیں تو ہمیں ان تک ان زبانوں میں ان تک پہنچنا ہوگا جنہیں وہ سمجھتے ہیں‘‘۔
جسٹس چندر چوڑ نے کہا کہ اس سمت میں عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
یو این آئی۔ این یو۔