NationalPosted at: Jan 18 2018 7:19PM وزیر اعظم مودی کی دولت مشترکہ چوٹی کانفرنس میں شرکت متوقع
نئی دہلی، 18جنوری (یو این آئی) دولت مشترکہ سربراہان مملکت کی اپریل میں لندن میں ہونے والی چوٹی کانفرنس کی تیاریاں پورے عروج پر ہیں اور دیگر رہنماوں کے علاوہ وزیر اعظم نریندر مودی کی شرکت بھی متوقع ہے۔
دولت مشترکہ چوٹی کانفرنس 2018کے چیف ایگزیکیوٹیو افسر ٹم ہیچینس نے آج یہاںیو این آئی کو بتایا کہ لندن میں 16 سے20اپریل کے دورن ہونے والی اس چوٹی کانفرنس میں 52ملکوں کے رہنما شرکت کریں گے اور دنیاکو درپیش اہم چیلنجز کو حل کرنے نیز ان ملکوں میں رہنے والے شہریوں اور بالخصوص نوجوانوں کے لئے ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کے لئے لائحہ عمل تیا رکریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حالانکہ ابھی حکومت ہند نے وزیر اعظم نریندر مودی کی شرکت کا باضابطہ اعلان نہیں کیا ہے تاہم انہیں پوری امید ہے کہ مسٹر مودی اس اہم چوٹی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
ذرائع کے مطابق اس چوٹی کانفرنس میں وزیر خارجہ سشما سوراج بھی شرکت کرسکتی ہیں۔ خیال رہے کہ دولت مشترکہ کی گذشتہ تین چوٹی کانفرنسوں میں ہندوستان سے وزیر اعظم کی شرکت نہیں ہوئی ہے۔
مسٹر ہیچینس نے کہا کہ ہندوستان دولت مشترکہ کا اہم رکن ہے اور اس نے اس تنظیم کے اصولوں اور نظریات کو فروغ دینے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ اور ہم امید کرتے ہیں کہ آئندہ چوٹی کانفرنس میں بھی اس کی شرکت سے تنظیم کو کافی فائدہ ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ عالمی رہنما افتتاحی اجلاس میں شرکت کے بعد دوسرے دن ملکہ برطانیہ کی طرف سے شاہی محل میں دی جانے والی ضیافت میں شامل ہوں گے جہاں وہ ایک دوسرے کے ساتھ آزادانہ اور غیر رسمی بات چیت کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ چوٹی کانفرنس میں عوام، بزنس، خواتین اور نوجوان کے موضوعات پر الگ الگ اجلاس بھی ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ دولت مشترکہ اقو ام متحدہ کے بعد دنیا کی سب سے بڑی تنظیم ہے جس میں چھ براعظموں کے 52 ممالک شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دولت مشترکہ کا مستقبل اس کی ایک ارب نوجوان آبادی پر منحصر ہے اور اس چوٹی کانفرنس میں نوجوانوں پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے گی۔
ماحولیات اس چوٹی کانفرنس کے موضوعات میں شامل ہے۔ دولت مشترکہ کے 52رکن ممالک میں سے38ممالک چھوٹے او رزدپذیر ہیں ۔ہر سال ان ملکوں کے 28ملین افراد قدرتی آفات سے متاثر ہوتے ہیں۔جس کی وجہ سے تقریباً آٹھ ارب ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔
مسٹر ہیچینس نے کہا کہ جمہوری اصولوں کافروغ اور تحفظ دولت مشترکہ کے چارٹرمیں شامل ہے اور ہم اس پر بھی زور دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی اکیسویں صدی کے اہم چیلنجز میں سے ایک ہے ۔ا نہوں نے کہا کہ دہشت گردی ، سائبر کرائم، پرتشددانتہاپسندی اور بردہ فروشی جیسے مسائل کو باہمی تعاون کے ذریعہ ہی حل کیا جاسکتا ہے۔
یو این آئی ج ا