NationalPosted at: Mar 3 2018 2:59PM کانگریس نے اسمرتی ایرانی کے طریق کارپر اٹھائے سوال
نئی دہلی، 3 مارچ ( یو این آئی) کانگریس نے مرکزی اطلاعات و نشریات کی وزیر اسمرتی ایرانی کے کام کے طریق کار پر سوال اٹھاتے ہوئے آج الزام لگایا کہ ان کی من مانی اور 'سنکی پن ' کا خمیازہ دوردرشن اور ریڈیو کے ملازمین کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
کانگریس کے ترجمان رنديپ سرجےوالا نے ٹوئٹر پر وزیر سے آٹھ سوال پوچھے ہیں اور کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی ان پر خاموش کیوں ہیں۔ انہوں نے ہندوستانی انفارمیشن سروس ( آئی آئی ایس ) کے حکام کا وسیع پیمانے پر تبادلہ کئے جانے، گوا میں منعقد بین الاقوامی فلم فیسٹول کی نشریات کام دوردرشن کے بجائے ایک نجی کمپنی کو دینے اوردوردرشن اور ریڈیو کے ملازمین کی تنخواہ روکے جانے پر سوال کھڑے کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر ان ملازمین کی تنخواہ روک کر انہیں کس بات کی سزا دے رہی ہیں۔
کانگریس ترجمان نے پوچھا ہے کہ فلم فیسٹول کی نشریات پرائیویٹ کمپنی کو کیوں دی گئی اور اس کے لئے پرسار بھارتی کو اس کمپنی کو2.922کروڑ روپے کی ادائیگی کیوں کی گئی۔انہوں نے پوچھا کہ وزیر نے دو ماہ میں آئی آئی ایس گروپ 'اے' کے 500 میں سے 140 افسران اور آئی آئی ایس ایسوسی ایشن کے صدر آننديہ سین گپتا کا تبادلہ کیا انہیں سزا دینے کے لئے کیا ہے۔
مسٹر سرجےوالا نے یہ بھی پوچھا ہے کہ مسز ایرانی کو ادارت کے دو عہدوں پر صحافیوں کو زیادہ تنخواہ پر رکھنے کے لئے پرسار بھارتی پر کیوں دباؤ بنانا چاہئے جبکہ ادارے انہیں اتنی رقم دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ایسا اس لئے کیا گیا کیونکہ ان دو صحافیوں میں سے ایک ان کا غیر سرکاری میڈیا کا مشیر ہے۔
یو این آئی،اظ 1234