NationalPosted at: Dec 3 2024 7:39PM مودی حکومت نے ملک کی معیشت کو تباہ کر دیا: کانگریس
نئی دہلی، 3 دسمبر (یو این آئی) کانگریس نے مودی حکومت پر معیشت کو برباد کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ملک میں ترقی کی رفتار رک گئی ہے، نوکریاں کم ہوئی ہیں، روپیہ مسلسل کمزور ہو رہا ہے اور مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) گر رہی ہے۔ دو سالوں میں اپنی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
کانگریس کے سوشل میڈیا ڈپارٹمنٹ کی سربراہ سپریہ شرینیٹ نے منگل کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ملک میں سرمایہ کاری میں کمی آئی ہے، مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے، سبزیوں اور ضروری اشیاء کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہوگئی ہیں اور جی ڈی پی میں کمی آئی ہے۔ یہ شرح دو سالوں میں 5.4 فیصد کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔
انہوں نے کہا، “روپیہ گر رہا ہے، مہنگائی مسلسل بڑھ رہی ہے، کھپت اور سرمایہ کاری کم ہو رہی ہے، گزشتہ 7 ماہ میں سونے کے قرضوں میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے، جی ڈی پی 21 ماہ میں 5.4 فیصد کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے۔ جی ڈی پی میں کمی کا مطلب ہے کم سرمایہ کاری، کھپت کم ہو رہی ہے، نوکریاں پیدا نہیں ہو رہی ہیں۔ جب جی ڈی پی کی شرح گرے تو حکومت کو فکر کرنی چاہیے۔ یہ بہت سنگین مسئلہ ہے جسے حکومت ہلکے سے لے رہی ہے۔
کانگریس کے ترجمان نے کہا، "اکتوبر میں، ریزرو بینک نے دوسری سہ ماہی کے لیے جی ڈی پی کی شرح کا تخمینہ سات فیصد لگایا تھا، جب کہ وزارت خزانہ نے اس کا تخمینہ 6.5 فیصد لگایا تھا، جو گر کر 5.4 فیصد پر آ گیا۔ کھپت، جو کہ ہندوستان کی جی ڈی پی کا 60 فیصد ہے، یعنی دو تہائی، گر کر 5.9 فیصد رہ گئی ہے۔ کھپت کا سیدھا مطلب ہے کہ لوگ کم خرید رہے ہیں، یعنی کم مانگ ہے، یعنی لوگوں کے پاس پیسہ کم ہے۔ جتنے کم لوگ خریدیں گے، اتنی ہی کم سرمایہ کاری ہوگی اور کم روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ یہ شیطانی چکر جاری رہے گا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ مینوفیکچرنگ 2.2 فیصد کی شرح سے گرگئی ہے جس کا مطلب ہے کہ پیداوار اور درآمدات کم ہو رہی ہیں۔ درآمدات کم ہو کر 2.9 فیصد پر آگئی ہیں اور برآمدات 2.8 فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہیں۔ اسی طرح کم سرمایہ کاری ہو رہی ہے جس کا براہ راست اثر روزگار پر پڑ رہا ہے۔ پچھلے سال آئی ٹی سیکٹر میں 1,30,000 نوکریاں ختم ہوئیں۔
یو این آئی۔ ع ا۔