NationalPosted at: Sep 19 2020 11:33PM انوراگ کے الزامات پرکانگریس کا اعتراض، وزیر خزانہ نے وزیر مملکت کا کیا دفاع
نئی دہلی، 19 ستمبر (یو این آئی) وزیر مملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر کی جانب سے نہرو گاندھی خاندان کے نام پر بنائے گئےٹرسٹوں اور فنڈز کے بارے میں اٹھائے گئے سوالات پر لوک سبھا میں سخت اعتراض ظاہر کیا جبکہ وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے مسٹر ٹھاکر کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اگر کانگریس لیڈر ان کے سوالوں کے جواب نہیں دیتے ہیں تو پارٹی کو حکومت سے سوالات کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
ٹیکسیشن اور دیگر قوانین(کچھ دفعات میں آسانیاں اور ترمیم) بل۔ 2020 کو ایوان میں پیش کرتے ہوئے گاندھی-نہرو خاندان پر مسٹر ٹھاکر کے تبصرہ پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کانگریس پارٹی ممبران نے ایوان میں کافی ہنگامہ کیا۔ اس وجہ سے پہلے تین گھنٹوں تک ایوان میں کوئی بحث نہیں ہو سکی۔ اس کے بعد مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ اگر ان کی بات سے ’’کسی کو تکلیف ہوئی ہے تو انہیں اس پر افسوس‘‘ لیکن ان کا مقصد کسی کو تکلیف پہنچانا نہیں تھا۔
اس بل پر بحث کے دوران آج انہوں نے مداخلت کرتے ہوئے گاندھی- نہرو خاندان کے نام پر بنائے گئے ٹرسٹوں اور فاؤنڈیشنوں کے بارے میں تفصیلات دیتے ہوئے سخت تنقید کی۔ اس پر اعتراض کرتے ہوئے کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ کسی پر بھی الزامات لگانے کے لئے نوٹس دینا پڑتا ہے۔ نیز کانگریس صدر سونیا گاندھی اس وقت ایوان میں نہیں ہیں اور اپنا دفاع نہیں کرسکتی ہیں، اس لئے ان کے خلاف الزامات عائد نہیں کیے جاسکتے۔ انہوں نے اسپیکر سے کہا ’’اگر آپ کی موجودگی میں اس طرح کی باتیں کرتے رہے اور آپ اس طرح ایوان چلانا چاہتے ہیں تو ہمیں ایوان چھوڑنا پڑے گا‘‘۔ مسٹر ٹھاکر کے بارے میں ان کے ایک تبصرے پر حکمران جماعت کے ممبروں نے سخت اعتراض کیا تھا جس میں بعد میں ترمیم کری گئی۔
مسٹر سیتارمن نے بل پر بحث کے جواب میں کہا کہ مسٹر ٹھاکر اس سے پہلے چار بار ایوان کی ممبر رہ چکے ہیں۔ وہ تجربہ کار سیاستدان ہیں اور ان کے بارے میں اس طرح کے تبصرے اپوزیشن لیڈر کو زیب نہیں دیتے۔ انہوں نے کہا ’’اگر آپ انوراگ ٹھاکر کے سوالوں کے جواب نہیں دیتے تو پھر آپ کو سوال پوچھنے کا حق نہیں ہے‘‘۔
یو این آئی۔ این یو۔