NationalPosted at: Sep 18 2018 8:06PM مالیہ معاملے میں جیٹلی کو برخاست کیا جائے:کانگریس
نئی دہلی، 18 ستمبر (یو این آئی) کانگریس نے بینکوں کے 9 ہزار کروڑ روپے لے کر غیر ملک فرار ہونے والے شراب کے کاروباری وجے مالیہ کے فرار کرانے میں وزیراعظم نریندر مودی سے بیان دینے اور وزیراعظم دفتر کے رول کی تفصیلی جانچ اور وزیر خزانہ ارون جیٹلی کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کانگریس کے مواصلات محکمہ کے سربراہ رندیپ سرجے والا نے آج یہاں نامہ نگاروں کی کانفرنس میں کہا کہ اب تک جو ثبوت سامنے آئے ہیں ان سے صاف ہوگیا ہے کہ مالیہ کو فرار کرانے میں حکومت کی ملی بھگت ہے۔ مسٹر جیٹلی قبول کرچکے ہیں کہ غیر ملک جانے سے قبل مالیہ ان سے ملے تھے جبکہ اس ملاقات کا انہوںنے کبھی ذکر نہیں کیا ۔ مالیہ معاملے میں اب وزیر خزانہ کے کردار کا بھی پردہ فاش ہوچکا ہے اس لئے مسٹر جیٹلی کو برخاست کرکے وزیراعظم کےدفتر کے رول کی باریکی سے جانچ ہونی چاہئے۔
انہوںنے کہا کہ مالیہ کو بھگانے کے سلسلے میں جس طرح کے ثبوت سامنے آرہے ہیں اس کے دائرے میں وزیراعظم کے دفتر کا کردار واضح دکھ رہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ مالیہ کے ٹھکانے پر 10 اکتوبر 2015 کو جب سی بی آئی نے چھاپہ مارا تو اس کے ہاتھ بہت ہی اہم دستاویز لگے ہیں اس لئے 6دن بعد ہی لک آؤٹ نوٹس جاری کیا جاتا ہے۔ پھر 6 دن بعد دعوی کیا جاتا ہے کہ مالیہ واپس آجائے گا اس لئے امیگریشن دفتر کو لک آؤٹ نوٹس واپس لینے کو کہا جاتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اس معاملے میں وزیراعظم دفتر کے کردار کی باضابطہ جانچ ضروری ہے کیونکہ سی بی آئی اسی کے ماتحت ہے اور وزیراعظم دفتر کی حمایت کے بغیر مالیہ کے خلاف جاری نوٹس کو بدلا نہیں جاسکتا۔ اس کے ساتھ ہی اس کی بھی جانچ ہونی چاہئے کہ 17 بینکوں نے مالیہ کے خلاف کس کے کہنے پر کارروائی نہیں کی۔ اس میں سب سے بڑے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے کردار پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
یو این آئی۔ظ ا۔