NationalPosted at: Aug 20 2017 12:44PM ڈوکلام میں چین کے ساتھ تعطل طویل عرصہ تک برقراررہ سکتا ہے
نئی دہلی،20 اگست (یواین آئی) ڈوكلام میں ہندستان اور چین کے فوجیوں کے درمیان گزشتہ تقریبا دو ماہ سے پیدا ہوئی 'نو وار نو پیس' کی صورتحال میں دونوں فریقوں کے اپنے اپنے موقف پر قائم رہنے کی وجہ سے فی الحال کسی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ سکم سے ملحقہ بھوٹان اور چین کے ٹرائی جنكشن علاقے ڈوكلام میں چین کی سڑک بنانے کی کوشش کو ہندستان کی طرف سے ناکام کئے جانے سے پیدا تعطل نے دونوں ممالک کے درمیان نسبتا پرسکون ماحول کو کشیدہ بنا دیا ہے۔ اگرچہ سرحد پر چاہے جنگ کی کوئی ہلچل نہ نظر آرہی ہو ، لیکن دونوں طرف کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے پوری تیاری کی بات کہی جارہی ہے۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ چین اور ہندستان کے اپنے اپنے موقف پر قائم رہنے کی وجہ سے تعطل فی الحال دور ہونے کا امکان نہیں ہے اور یہ طویل عرصہ تک رہ سکتا ہے ۔ انکا کہنا ہے کہ چین بات چیت سے اس مسئلے کو حل کرنے کے بجائے ہر روز نئے نئے ہتھ کنڈے اپنارہا ہے۔ چین کے جارحانہ موقف کے باوجود ہندستان اس تنازعہ کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے اور اس کے لئے وہ کسی بھی موقع کو نہیں چھوڑ رہا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس بار صورتحال مختلف ہے اور بار بار ہندستانی سرحدوں میں گھسنے والا چین اس بار الٹے ہندستان پر اس کی سرحد میں گھسنے کا الزام لگا رہا ہے۔ جاری۔یواین آئی۔ایف اے