NationalPosted at: Jan 23 2018 3:22PM عام آدمی پارٹی کے اراکین اسمبلی کی ہائی کورٹ میں نئی عرضی
نئی دہلی،23جنوری(یواین آئی) منفعت بخش عہدے کے معاملے میں نااہل ٹھہرائے گئے عام آدمی پارٹی کے 20اراکین اسمبلی نے ہائی کورٹ میں اسے چیلنج دیتے ہوئے آج نئی عرضی دائر کی ہے۔
اراکین اسمبلی نے اس معاملے کے سلسلے میں عدالت میں پہلے سے دائر ایک عرضٰ کل واپس لے لی تھی۔ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے انہیں اپنی بات رکھنے کا پورا موقع نہیں دیا۔
جسٹس ایس رویندر بھٹ اور اے کے چاولا کی بینچ کے سامنےاراکین اسمبلی کی جانب سے پیش ہوئے وکیل منیش وششٹھ نے عدالت سے اس معاملے کی حساسیت کے پیش نظر اس پر فوراً سماعت کی اپیل کی جسے بینچ نے قبول کرلیا اور سماعت کی لئے کل کی تاریخ مقرر کردی۔
واضح رہے کہ دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت بننے کے کچھ وقت بعدوزیراعلی اروند کیجریوال نے 13 مارچ 2015 سے 8ستمبر 2016 کے درمیان اپنے 21اراکین اسمبلی کو پارلیمانی سکریٹری مقرر کردیا تھا۔حکومت کے اس فیصلے کو پرشانت پٹیل نام کے وکیل نے چیلنج کیا تھا۔معاملہ سامنے آنے کے بعد حکومت نے اسمبلی میں ایک تجویز پارلیمانی سکریٹریوں کی تقرری کو ان کی تقرری کی تاریخ سے منظوری دینے کے لئے پاس کی تھی۔اس تجویز کو صدرجمہوریہ کے پاس منظوری کےلئے بھیجا گیاتھا۔صدرجمہوریہ نے منظوری دینے کے بجائے اسے الیکشن کمیشن کو بھیج دیا تھا اور الیکشن کمیشن نے جمعہ کو صدر جمہوریہ کے پاس اراکین اسمبلی کی رکنیت منسوخ کرنے کی سفارش کی تھی۔اتوارکو صدر جمہوریہ نے الیکشن کمیشن کی سفارش کو منظوری دے دی جس کے بعد وزارت قانون نے 21جنوری کو ان اراکین اسمبلی کی رکنیت منسوخ کرنے کی نوٹیفکیشن جاری دی تھی۔
یواین آئی۔اےایم۔