NationalPosted at: May 15 2019 11:22PM کولکتہ میں تشدد کی وجہ سے نو نشستوں پر جمعرات کی رات سے انتخابی مہم بند
نئی دہلی، 15 مئی (یو این آئی) الیکشن کمیشن نے کولکتہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر امت شاہ کے روڈ شو کے دوران منگل کو ہونے والے وسیع تشدد اور بنگال کے ہیرو اشور چند ر ودیاساگر کے مجسمہ توڑے جانے کے پیش نظر سخت قدم اٹھاتے ہوئے ریاست کی باقی نو لوک سبھا سیٹوں کے لئے انتخابی مہم پر مقررہ وقت سے ایک دن پہلے ہی روک لگانے کا حکم دیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی تنازعات میں گھرے ریاست کے محکمہ سی آئی ڈی کے ایڈشنل ڈائریکٹر جنرل (اے ڈی جی) راجیو کمار اور محکمہ داخلہ کے پرنسپل سکریٹری اتري بھٹاچاریہ کوعہدہ سے الگ کر دیا گیا ہے۔
نائب الیکشن کمشنر چندر بھوشن کمار نے صحافیوں کو بدھ کو یہاں بتایا کہ کولکتہ میں کل ہوئے تشدد کے رجحان کو دیکھتے ہوئے ریاست کے انچارج الیکشن کمشنر اور دو مبصرین -ہندوستانی انتظامی سروس (آئی اے ایس) کے ریٹائرڈ افسر اجے نارائن اور انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس ) کے ریٹائرڈ افسر ویویک دوبے کی رپورٹ کی بنیاد پر آخری مرحلے کی پولنگ والے نو لوک سبھا حلقوں میں کسی بھی طرح کی تشہیری مہم ، ریلی، جلسے اورتشہیر کے نظریئے سے تیار فلموں، ڈراموں اور تفریح کے پروگراموں پر جمعرات کی رات 10 بجے سے روک لگا دی گئی ہے، تاکہ منصفانہ، آزاد اور تشدد سے پاک پولنگ ممکن ہو سکے۔
جاری۔ یو این آئی۔ ع ا۔