علی گڑھ، 4مارچ (یواین آئی) کشن گنج کے سابق رکن اسمبلی اور مجلس اتحاد المسلمین بہار کے صدر اختر الایمان نے موجود دور میں سرسید کی معنویت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ مسلمانوں کی تعلیمی، معاشی اور سماجی پسماندگی کی اہم وجہ سے تعلیم سے دوری ہے جس کی اہمیت اجاگر کرنے کے لئے سر سید احمد خاں نے اپنی پوری زندگی قربان کردی۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اسٹریچی ہال میں منعقدہ سیمینار بعنوان " موجودہ تناظر میں سرسید تحریک کی معنویت و اہمیت " میں انہوں نے کہاکہ حقیقی معنوں میں سرسید احمد خاں کی دوررس نگاہوں نے مسلمانوں کے مستقبل کی تصویر دیکھ لی ہے اوراس لئے اقتدار کے خاتمے کے بعد تعلیم ہی واحد ہتھیار تھی جس کے دم پر مسلمانوں اپنے آپ کو باوقار زندگی گزار رسکتے تھے اس لئے انہوں نے تعلیم اور سماجی اصلاح کے لئے بے پناہ صعوبتیں اٹھائیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک عزیز میں مسلمانوں کے جو حالات آج ہیں انہیں1857 کے حالات کے تناظر میں سرسید کی بصیرت افروز نگاہوں نے ملت کے ماضی اور حال کے آئینے میں مستقبل کی وہ واضح شکل دیکھ لی تھی ۔
انہوں نے کہا کہ فرق یہ ہے کہ اس وقت یہ حالات ان پر دوسروں کے ذریعہ مسلط کئے گئے تھے جبکہ آج بہت حد تک خود آپ ذمہ دار ہیں. اس کا ذمہ داری ملی سیاسی سماجی اور تعلیمی سطحوں کی قیادت کی بھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے کہ سرسید علیہ الرحمہ کی علیگڑھ تحریک کو, جو ملت کے تمام تر جہات کو احاطہ کئے ہوئے تھی, کو پوری قوت کے ساتھ پھیلائی جائے اور اس کی سب بڑی ذمہ داری ا س عظیم درسگاہ کے طلبا اور اساتذہ پر عائد ہوتی ہے اور ان تمام اصحاب فکر پر جو بانی تحریک کے خیالات, جذبات و احساسات سے اتفاق رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ "اس ملک عزیز عظیم ہندوستان میں مسلمانوں کا دن بدن تیزی سے بے وقعتی اور بیچارگی کی صورت حال سے دوچار ہونا جہاں ایک طرف روز مرہ کا معمول بن چکا ہے وہیں عوامی بے حسی بھی اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے۔
اس تاریخی اسٹریچی ہال میں منعقدہ اس یک روزہ سمپوزیم کی صدارت جناب سعود عالم قاسمی سابق ڈین فیکلٹی آف اسلامک اسٹڈیز نے انجام دیا. جبکہ اعزازی مہمانان کی حیثیت سے ڈاکٹر بدرالدجی, ڈاکٹر محب الحق, ڈاکٹر عزیز, ڈاکٹر علام اور طلباء یونین کے موجودہ صدر مشکور عثمانی نے بھی اپنی جامع گفتگو سے سامعین کو دعوت فکر و عمل دی۔اہم شرکاء میں آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین, بہار کے جوائنٹ سیکریٹیریز غلام شاہد (ڈائریکٹر کریسنٹ پبلک اسکول) و اشتیاق احمد, عزیر عالم, شاہد ربانی, علیم الزماں, افضال حسین, اقرب اللہ اور عدیل علوی تھے. جبکہ نظامت کے فرائض اجمل خاں طبیہ کالج کے سال سوم کے طالب علم وقیع احمد نے انجام دئے۔
یو این آئی۔ ع ا۔ ایم اے۔م الف