NationalPosted at: Dec 9 2019 1:29PM حکومت کا ایجوکیشن لون معاف کرنے کا منصوبہ نہیں
نئی دہلی،9دسمبر(یواین آئی)حکومت نے واضح کیا کہ ملک اور غیر ملکوں میں طلبہ کو اعلی تعلیم حاصل کرنےمیں مدد کےلئے قرض مہیا کیا جارہا ہے اور اس سے اب تک لاکھوں طلبہ کو فائدہ پہنچا ہے لیکن اس قرض کو معاف کرنے کا اس کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
وزیر مملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر نے پیر کو لوک سبھا میں ایک ضمنی سوال کے جواب میں بتایا کہ منصوبے کے تحت ملک میں تعلیم حاصل کرنے کےلئے طلبہ کو دس لاکھ روپے اور غیر ملکوں میں تعلیم حاصل کرنے کےلئے 20لاکھ روپے تک کا قرض دیا جاتا ہے۔منصوبے کے تحت چار لاکھ روپے تک کے قرض کےلئے کوئی گارنٹی نہیں ہے جبکہ ساڑھے سات لاکھ روپے تک کےلئے قرض لینے کےلئے تھرڈ پارٹ کی گارنٹی کا التزام ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ ٹرم لون ہے اور اس کی ادائیگی 15سال کے اندر کی جانی ہے۔اس میں ایک سال کےلئے طلبہ کو قرض لوٹانے میں راحت دینے کا بھی التزام کیاگیاہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے بینکوں کو تعلیم میں غیر ہراساں پالیسی اختیار کرنے کےلئے کہا ہے۔
وزیر نے کہاکہ اس قرض کو معاف کرنے کا حکومت کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔یہ قرض سبھی ضرورت مند طلبہ کےلئے ہے۔اس قرض سے متعلق معلومات حاصل کرنے کےلئے ودیا لکشمی پورٹل تیار کیاگیاہے،جس میں ساری معلومات دی گئی ہے۔پچھلے تین برس کے دوران بقایا ایجوکیشن لون ستمبر تک 75450.68کروڑ روپے ہوگیا ہے۔
یواین آئی۔اےایم۔