NationalPosted at: Sep 22 2020 7:05PM کشمیر میں امن کی بحالی کیلئے سابقہ حیثیت بحال کرنے کا فاروق کا مطالبہ
نئی دہلی، 22 ستمبر (یو این آئی) جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبد اللہ نے منگل کو لوک سبھا میں مطالبہ کیا کہ امن کے لئے 5 اگست 2019 سے قبل کی کشمیرکی حیثیت بحال کیا جائے اسپیکر اوم برلا کانگریس ایک بار ملتوی ہونے کے بعد جب ایوان میں سکون قاِئم کرنے کے لئے زراعت سے متعلق بلوں پرکانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کو اختصار کے ساتھ اپنی بات کرنے کا موقع دے رہے تھے تو اسی دوران نیشنل کانفرنس کے رہنما نے بھی خطاب کے لئے ہاتھ اٹھایا۔ اسپیکر نے محسوس کیا کہ ایوان کے سینئر قائدین ہنگامہ بند کرنے کے بارے میں اپنی بات رکھیں گے ، لہذا مسٹر عبد اللہ کو مائک پر بولنے کا موقع دیا گیا۔
مسٹر عبداللہ نے کہا ، "جب تک 5 اگست سے پہلے کی صورتحال بحال نہیں ہوتی ، تب تک وہاں امن بحال نہیں ہوسکتا ہے۔"
مسٹر عبد اللہ کچھ اور بھی کہتے لیکن اس دوران ان کا مائک بند ہو گیا اور شور کے درمیان کچھ بھی نہیں سنا گیا۔ مسٹر عبداللہ کا مطلب جموں و کشمیر میں قیام امن کے لئے دفعہ 370 کی بحالی تھا۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ سال 5 اگست کو جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ختم کرکے ریاست کو دیئے گئے خصوصی حقوق واپس لے لیا گیا تھا۔ تب وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ اب یہ ریاست بھی ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح ایک ریاست بن چکی ہے اور اس کے پاس کوئی اضافی حقوق نہیں ہے۔
یو این آئی۔ ع ا۔