NationalPosted at: Nov 14 2017 6:33PM سائنس و تکنالوجی کی ترقی ، معاشی، سیاسی نظام اور تجارت میں تبدیلی کی وجہ سے نت نئے مسائل کا سامنا: مولانا خالد سیف اللہ رحمانی
نئی دہلی، 14نومبر (یو این آئی) صنعتی انقلاب کے بعدپیش آنے والے نئے مسائل کا قرآن و حدیث کی روشنی میں حل کرنے پر زور دیتے ہوئے اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا کے سکریٹری جنرل اور مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہاکہ سائنس و تکنالوجی کی ترقی ، معاشی، سیاسی نظام اور طریقہ کاروبار میں تبدیلی کی وجہ سے نت نئے مسائل کا سامنا ہے جن کا شرعی حل ضروری ہے.
فقہی سیمینار سے متعلق آج یہاں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہاکہ قرآن و حدیث کی روشنی میں اسلام میں پیش آنے والے نئت نئے مسائل کے لئے شریعت نے رہنمائی کی ہے ۔اس میں ایک انفرادی اجتہاد ہے جو بعض مفتیاں کرام فتاوی کی شکل میں دیتے ہیں اور دوسرا اجتماعی اجتہاد ہے جہاں علماء جس میں تفقہ اور خدا ترسی وغیرہ ہو، جمع ہوتے ہیں اورشریعت کی روشنی میں حل تلاش کرتے ہیں۔
مولانا خالد سیف اللہ رحمانی جو فقہ میں مہارت رکھتے ہیں،نے کہاکہ اجتہادکا ثبوت حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے زمانے بھی ملتا ہے اور اسی طریقے کو حضرت امام اعظم ابو حنیفہ نے بھی اپنایا، اس وقت بعض سائنسی مسائل کا حل علمائے کرام سرجوڑ تلاش کر نے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ فقہ اکیڈمی صنعتی انقلاب، سائنس تکنالوجی کی وجہ سے پیش آنے والے نئے مسائل پر اب تک 26سیمینار کرچکی ہے۔
انہوں نے کہاکہ سائنس تکنالوجی کی ترقی کے نتیجے میں نئے مسائل بہت تیزی سے پیدا ہورہے ہیں جس کا حل براہ راست شریعت میں نظر نہیں آتا۔ اس طرح کے مسائل کا حل اسلامک فقہ اکیڈمی نے تلاش کیا ہے۔ 25,26,27نومبر کو ممبئی میں ہونے والے سہ روزہ سیمینار میں اس طرح کے مسائل کا حل شریعت کی روشنی میں تلاش کیا جائے گا۔
جاری۔یو این آئی۔ ع ا۔ ج ا۔م الف