image
Tuesday, Mar 19 2024 | Time 08:18 Hrs(IST)
Entertainment » Documentaries and Short Films

برصغیر کی پہلی بولتی فلم عالم آرا ہمیشہ کے لیے خاموش ہو گئی

برصغیر کی پہلی بولتی فلم عالم آرا ہمیشہ کے لیے خاموش ہو گئی

14 مارچ ریلیز کے موقع پر نئی دہلی، 14 مارچ (یو این آ) ہندوستان کی پہلی بولتی فلم عالم آرا 14 مارچ 1931 کو ریلیز ہوئی تھی۔
اس فلم کے ہدایت کار اردیشر ایرانی تھے، فلم کے ہیرو ماسٹر وٹھل اور ہیروئن زبیدہ تھیں۔
فلم میں پرتھوی راج کپور بھی ایک اہم کردار تھے۔
ایک شہزادے اور قبائلی لڑکی کی محبت کی کہانی پر مبنی یہ فلم ایک پارسی ڈرامہ سے متاثر تھی۔
کہا جاتا ہے کہ عالم آرا میں کام کرنے کے لئے ماسٹر وٹھل نے شاردا اسٹوڈیو کے ساتھ اپنا کانٹریکٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اسٹوڈیو نے بعد میں وٹھل کو عدالت میں بھی گھسیٹا اور جس شخص نے ماسٹر وٹھل کی پیروکاری کی وہ وکیل کوئی اور نہیں خود محمد علی جناح تھے۔
وزیر محمد خان نے اس فلم میں فقیر کا کردار اداکیا تھا۔
فلم ایک بادشاہ اور اس کی دو بیویوں دل بہار اور نوبہار کی کہانی تھی جن کی آس میں کبھی نہیں بنتی تھی۔
دونوں کے درمیان جھگڑا تب مزید بڑھ جاتا ہے جب ایک فقیر پیشن گوئی کرتا ہے کہ بادشاہ کے جانشین کو نوبہار جنم دے گی۔
طیش میں آکر دل بہار بادشاہ سے انتقام کی غرض سے ریاست کے وزیر عادل سے محبت کا اظہار کرتی ہے لیکن عادل اس کے پیار کو ٹھکرا دیتا ہے۔
دل بہار عادل کو جیل میں ڈلوا دیتی ہے اور اس کی بیٹی عالم آرا کو ملک بدر کر دیتی ہے۔
عالم آرا کی پرورش بنجارے (قبائلی)کرتے ہیں۔
جوان ہونے پر عالم آرا محل میں واپس آتی ہے اور شہزادےسے محبت کرنے لگتی ہے۔
آخر میں دل بہار کو اس کے کئے کی سزا ملتی ہے، شہزادے اور عالم آرا کی شادی ہوتی ہے اور وزیر عادل جیل سے رہا ہوتا ہے۔
جاری۔
یو این آئی۔
س ک۔
این یو۔

image