NationalPosted at: Feb 22 2024 11:08PM حکومت کے احکامات کے بعد ملک میں مخصوص اکاؤنٹس اور پوسٹس بلاک کی گئیں
نئی دہلی، 22 فروری (یو این آئی) حکومت ہند نے ایک ’ایگزیکٹیو آرڈر‘ جاری کیا ہے جس میں ایکس(پہلے ٹویٹر) سے کچھ اکاؤنٹس اور پوسٹس کو بلاک کرنے کو کہا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس نے جمعرات کو کہا کہ کسانوں کی جاری تحریک کی حمایت کرنے والے کئی ہینڈلز نے پابندیوں کے بارے میں شکایت کی ہے۔
سوشل میڈیا گروپ، جو پہلے ہی قانونی طور پر ’حکومت ہند کے بلاک کرنے کے احکامات‘ کے خلاف احتجاج کر رہا ہے، نے ایک بیان میں کہا کہ وہ ان احکامات سے متفق نہیں ہے۔ اس نے کہا کہ ’’اظہار رائے کی آزادی کی ان پوسٹوں تک توسیع ہونی چاہیے۔‘‘
اپنے ہینڈل پر پوسٹ کئے گئے بیان میں کہا گیا کہ ’’حکومت ہند نے ایکس کو مخصوص اکاؤنٹس اور پوسٹس کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے ایگزیکٹو آرڈر جاری کیے ہیں، جن میں اہم جرمانے اور قید کی سزا بھی شامل ہے۔‘‘
ان میں کہا گیا ہے ’’ احکامات کی تعمیل میں، ہم ان اکاؤنٹس اور پوسٹس کو صرف ہندوستان میں ہی بلاک کردیں گے۔ ہم نے متاثرہ صارفین کو اپنی پالیسیوں کے مطابق بھی ان کارروائیوں سے مطلع کیا ہے۔
ایکس کا بیان کئی یوزرز/ہینڈلز کی شکایات کے درمیان آیا ہے کہ ان کی پوسٹس روک دی گئی ہیں۔ کسانوں کی جاری تحریک کے پس منظر میں کچھ اکاؤنٹس کو معطل بھی کیا گیا ہے۔
ایکس نے کہا کہ وہ ان اقدامات سے متفق نہیں ہیں اور اس کا کہنا ہے کہ آزادی اظہار کو ان پوسٹوں تک بڑھانا چاہیے۔
انہوں نے کہا’’ہماری پوزیشن کے مطابق، حکومت ہند کے بلاک کرنے کے احکامات کو چیلنج کرنے والی ایک رٹ اپیل زیر التوا ہے‘‘۔
تاہم، ایکس نے ’’قانونی پابندیوں‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے ایگزیکٹو آرڈرز کو ظاہر نہیں کیا، لیکن کہا "ہم سمجھتے ہیں کہ انہیں عام کرنا شفافیت کے لیے ضروری ہے۔ ’’انکشاف کی کمی احتساب کی کمی اور من مانے طریقے سے فیصلہ سازی کا امکان ہو سکتی ہے۔‘‘
یو این آئی۔ این یو۔