NationalPosted at: May 18 2024 5:57PM اقلیتی فلاح وبہبود وزارت کی مسلسل حج ایکٹ اور رول (ضابطہ) کی خلاف ورزی کے خلاف صدر جمہوریہ کو خط

نئی دہلی، 18 مئی (یو این آئی) مرکزی اقلیتی فلاح وبہبود وزارت کی مسلسل حج ایکٹ اور رول (ضابطہ) کی خلاف ورزی کے خلاف حج کمیٹی آف انڈیا کے سابق ممبر حافظ نوشاد احمد اعظمی نے خط لکھ کر ملک کی صدرجمہوریہ سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔ اس کی کاپی مرکزی کابینہ سکریٹری اور وزارت کے سکریٹری کو بھی بھیجی ہے۔
انہوں نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ اسی کے تحت حج کمیٹی آف انڈیا میں ایکٹ کے مطابق مستقل طور سے سی ای او کی تقرری ہونی چاہیےتھی جو اب تک اس وزارت نے نہیں کی اور تقریبا 9 مہینہ سے وزارت کے ایک افسر کو اضافی چارج دےدیا ہے جبکہ ایکٹ کےمطابق اور عازمین حج کی ضرورت اور ملازمین کی ضرورت کے تحت مرکزی دفتر ممبئی میں مستقل طور سےافسران کی موجودگی ضروری ہے جو نہیں ہورہی ہے۔
رول اور ضابطہ کےمطابق دو دہائیوں سے 3 ڈپٹی سی او تعینات رہتے تھے جس میں ایک اکاونٹ کا کام دیکھتے تھے ایک انتظام کا اور ایک حج آپریشن کا کام دیکھتے تھے مگراس وقت صرف ایک ڈپٹی سی او تعینات ہیں جو وزارت کے افسر ہیں انھیں اضافی چارج دیا گیا ہے اس طرح اس ادارہ کو تہس نہس کرنے کےلیے وزارت آمادہ ہے۔
اس خط کی کاپی پریس کو جاری کرتے ہوئے مسٹر اعظمی نے کہا کہ حج ایکٹ 2002 اور یہ رول اس لیے بناتھا کہ ملک کے عازمین حج کےسفر کا انتظام کرنے میں آسانی ہو۔واضح رہے کہ سفر حج ایک مقررہ وقت پہ ہوتا ہے اور وہ سعودی حکومت کی گائڈ لائن پہ انتظامی محکمہ کام کرتے ہیں۔ انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ حج کمیٹی آف انڈیا میں سی ای او کی ایکٹ کے مطابق مستقل طور سے تقرری نہ ہونے کی وجہ سے عازمین حج اور ملازمین کے مسائل حل کرنے میں تاخیر ہوتی ہے اور بہت سے مسائل جوں کا توں ہیں ۔ایکٹ میں صاف طور سے لکھا ہے کہ ڈیپوٹیشن پہ 3 برس کی مدت کےلیے سی ای او کی تقرری ہوگی اور ایک برس کےلیے مدت بڑھائی جاسکتی ہے اس طرح سے وزارت نے اپنے محکمہ کے افسر کو یہ چارج دے کر اس ادارہ پراجارہ داری قائم کررکھا ہے ڈپٹی سی او کی بھی مستقل طور سے تعیناتی نہ ہونے پر کام میں رکاوٹیں آرہی ہیں ۔
مسٹراعظمی نے کہاکہ حج 2024 کے لیے 9 مئی سے عازمین کا سفر شروع ہوچکا ہے اور حج 2025کے لیے اگست ماہ سے سفر حج کی تیاری شروع نہیں کی گئی تو حج 2025 کا انتظام کرنے میں پریشانیوں کا سامنا ہوگا۔ انھوں نے صدر جمہوریہ اور کابینہ سکریٹری اور سکریٹری سے عازمین کے مفاد میں انتخابات کے ضابطہ اخلاق ختم ہونے کے فوراً بعد حج کمیٹی آف انڈیا میں سی ای او اور 3 ڈپٹی سی ای او کی ایکٹ اور رول کے مطابق مستقل تقرری کرنے پر زور دیا ہے۔
یاد رہے کہ حج کمیٹی آف انڈیا جو جو ن ۲۰۲۰ سے نہیں ہے اس کی بھی ایکٹ کے مطابق تشکیل نہ کرکے وزارت نے اس ادارہ کی سالمیت کو ختم کررکھا ہے ۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس آف انڈیا کی سربراہی والی بنچ نے 29 اپریل کو اپنے فیصلہ میں 31 اگست سے پہلےحج کمیٹی آف انڈیا کی تشکیل ایکٹ کے مطابق کرنے کےلیے وزارت کو سخت ہدایت دیا ہے ۔
یو این آئی۔ ع ا۔