SportsPosted at: Jul 14 2020 7:19PM اقلیت ہونے کی وجہ سے مجھے نشانہ بنایا گیا: مشتاق احمد
نئی دہلی ، 14 جولائی (یو این آئی) مدت سے متعلق شرط اور وزارت کھیل کے اعتراضات کے سبب ہاکی انڈیا کے صدر کی حیثیت سے استعفیٰ دینے والے مشتاق احمد نے الزام لگایا ہے کہ انہیں اقلیتی برادری کا ہونے کے سبب نشانہ بنایا گیا ہے اور عہدہ صدارت سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا گیا ۔
مشتاق احمد نے 10 جولائی کو ہاکی انڈیا کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا اور ہاکی انڈیا نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشتاق احمد نے ذاتی اور خاندانی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
لیکن اس کے صرف چار دن بعد کھیلوں کی مرکزی وزارت کو پانچ صفحوں پر مشتمل خط میں انہوں نے وزارت کھیل کے فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے جوابات طلب کیے اور کہا کہ وزارت کھیل نے انہیں جان بوجھ کر نشانہ بنایا اور سزا دی کیونکہ ان کا نام محمد مشتاق احمد ہے۔