NationalPosted at: Dec 2 2019 8:35PM بابری مسجدفیصلہ کے خلاف جمعیۃ علماء ہند کی ریویوپٹیشن سپریم کورٹ میں داخل
نئی دہلی2 دسمبر (یو این آئی) جمعیۃعلماء ہند نے بابری مسجد ملکیت مقدمہ میں گزشتہ 9/نومبر کو آنے والے فیصلہ کے خلاف آج سپریم کورٹ میں ریویوپٹیشن(ڈائری نمبر43241-2019) داخل کردی، ریویوپٹیشن آئین کی دفعہ 137کے تحت دی گئی مراعت کی روشنی میں داخل کی گئی ہے۔جمعیۃعلماء ہند کے صدردفتر میں منعقدہ ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی نے یہ اطلاع دی۔
جمعیۃعلماء ہند کی جاری کردہ ریلیز کے مطابق بابری مسجد کا مقدمہ ہندوستان کی تاریخ کا طویل ترین مقدمہ ہے، جس نے انصاف کے لئے نہیں صرف فیصلہ کے لئے تقریباً ۰۷ سال کا وقت لیا ہے۔ آخرمعاملہ سپریم کورٹ تک پہنچااور طویل بحث کے بعد سپریم کورٹ آف انڈیا کی پانچ رکنی آئینی بینچ نے اپنا فیصلہ صادر کردیاتھا اور متنازع اراضی رام للا کو دینے اور مسلمانوں کو پانچ ایکڑ زمین متبادل کے طور پر دینے کاحکم دیا تھا۔
اس فیصلے کے خلاف اس معاملے میں فریق اول جمعیۃ علماء ہند نے وکلاء خصوصاً سپریم کورٹ کے سینئر وکیل ڈاکٹر راجیو دھون،ایڈوکیٹ اعجاز مقبول و دیگر سے صلاح و مشورہ کرنے اور ورکنگ کمیٹی کے فیصلہ کے بعد سپریم کورٹ کے فیصلہ پر نظر ثانی کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور آج سپریم کورٹ آف انڈیا میں ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اعجاز مقبول نے صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سیدارشد مدنی کی ہدایت پر ریویو پٹیشن داخل کردی جس میں عدالت سے 9نومبر کے فیصلہ پر نظر ثانی کرنے کی درخواست کی گی ہے۔
جاری۔ یو این آئی۔ ع ا۔