NationalPosted at: Apr 18 2019 11:07PM دہلی، ممبئی میں جیٹ ایئر ویز کے 443 سلاٹ دوسرے ایئر لائنس کو دیے جائیں گے
نئی دہلی،18اپریل(یو این آئی) حکومت نے ہوائی خدمات فراہم کرنے والی پرائیویٹ کمپنی جیٹ ایئرویز کے مستقل طور پر آپریشن بند کرنے کے بعد دہلی اور ممبئی میں خالی ہونے والے اس کے 443 سلاٹیں دیگر ہوائی خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
شہری ہوابازی کی وزارت کے سکریٹری پردیپ سنگھ کھرولا نے جمعرات کو ہوائی اڈہ آپریٹروں اور کمپنیوں کے ساتھ الگ الگ میٹنگ کی ۔ بعد ازاں دیر شام انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ممبئی میں 280 اوردہلی میں 163 سلاٹ خالی ہوئے ہیں۔ مسافروں کو مشکلات سے بچانے اور کرایے کو قابو میں رکھنے کے مقصد سے یہ سلاٹ دوسری ہوائی خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا،’شروعات میں یہ ایلوکیشن تین ماہ کے لیے کیاجائے گا لیکن اس کے بعد ایک ایک ماہ کی مدت بڑھائی جا سکتی ہے۔ جیٹ ایئرویزکی نیلامی کا عمل مکمل ہونے کے بعد کمپنی جب آپریشن دوبارہ شروع کرے گی تو جیسے جیسے اس کے طیاروں کی تعداد بڑھتی جائے گی اسے پرانے سلاٹوں کا ایلوکیشن ترجیحی طور پر کیا جائےگا۔
مسٹر کھرولا نے بتایا کہ ایئر لائنس نے آج کی میٹنگ میں بتایا کہ مئی سے جولائی کے دوران وہ کل 30 اضافی طیارے اپنے بیڑے میں شامل کرنے والے ہیں۔تمام ایئر لائن کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنی سطح پر طیارہ حاصل کرنے کے عمل میں تیزی لانے کی کوشش کریں تاکہ نئےشامل ہونے والے اضافی طیاروں کی تعداد 30 سے زیادہ ہوسکے۔
ہوائی خدمات فراہم کرنے والی سرکاری کمپنی ایئر انڈیا اور کچھ دیگر کمپنیوں نے کہا کہ وہ طیارہ پٹے پر دینے والی کمپنیوں سے ان طیاروں کو حاصل کرنے کی بھی کوشش کررہی ہیں جنھیں کرایہ نہ ملنے کی وجہ سے پٹہ داروں نے گراؤنڈ کر دیا ہے۔ ایسے 20 سے 30 طیاروں کے بارے میں ایک دو ہفتے میں فیصلہ ہو سکتا ہے۔ یہ طیارے ابھی ملک میں ہی ہیں اور اس لیے انھیں آپریشن میں لانے میں کم وقت لگے گا۔
یو این آئی، ایم اے۔