RegionalPosted at: Jan 31 2018 2:42PM شوپیان میں فوج کی فائرنگ کا ایک اور زخمی نوجوان دم توڑ گیا، مہلوک کی تعداد 3 ہوگئی
سری نگر، 31جنوری (یو ا ین آئی) جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کے گنو پورہ میں فوج کی احتجاجی مظاہرین پر راست فائرنگ کے واقعہ کا شدید زخمی نوجوان رئیس احمد گنائی بدھ کی علی الصبح سری نگر کے شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں دم توڑ گیا۔ رئیس کی موت ہوجانے کے ساتھ 27 جنوری کو پیش آئے فائرنگ کے اس وقعہ میں جاں بحق ہونے والے نوجوانوں کی تعداد بڑھ کر 3 ہوگئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ فوجیوں نے رئیس کے سر کو نشانہ بناکر گولی چلائی تھی۔ نارپورہ شوپیان کے 21 سالہ رئیس کو پہلے مقامی اسپتال اور بعد ازاں خصوصی علاج ومعالجہ کے لئے شیر کشمیر انسٹی میں داخل کرایا گیا تھا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا ’رئیس کا اسپتال کے انتہائی نگہداشت والے وارڈ میں علاج چل رہا تھا۔ وہ چار دنوں تک موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد بدھ کی علی الصبح دم توڑ بیٹھا‘۔ شوپیان سے موصولہ اطلاعات کے مطابق رئیس کی موت کی خبر پھیلنے کے ساتھ ہی ضلع میں تناؤ کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ فوجی اہلکاروں نے 27 جنوری کو گنوپورہ شوپیان میں احتجاجی نوجوانوں پر اپنی بندوقوں کے دھانے کھول کر دو جواں سال نوجوانوں کو موقع پر ہی ہلاک جبکہ 9 دیگر کو زخمی کردیا۔ مہلوک نوجوانوں جاوید احمد بٹ اور سہیل جاوید لون کی عمر 20 سے 25 برس کے درمیان تھی۔ دفاعی ترجمان کا کہنا ہے کہ فوجی اہلکاروں نے سیلف ڈیفنس یعنی اپنے دفاع میں گولیاں چلائیں۔
جاری۔ یو این آئی۔ ظ ح بٹ۔ شا پ۔ 0959