NationalPosted at: Jun 24 2021 8:20PM جموں وکشمیر ریاست سے متعلق کل جماعتی اجلاس ختم، ریاست کی بحالی اور انتخاب کا مطالبہ
نئی دہلی، 22 جون (یو این آئی) جموں و کشمیر کے سیاسی مستقبل پر وہاں کی سیاسی پارٹیوں کے ساتھ تبادلہ خیال کرنے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے طلب کردہ کل جماعتی میٹنگ تین گھنٹے سے زیادہ چلی جس میں بیشترشرکاء نے ریاست کی بحالی کی بات کی ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی نے کشمیری رہنماؤں کو ہر طرح کے تعاون کی یقین دلائی۔
سینئر کانگریس لیڈران غلام نبی آزاد، نیشنل کانفرنس کے رہنماء فاروق عبداللہ اور عمر فاروق، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما محبوبہ مفتی، بی جے پی کے چمن لال اور جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والی دیگر سیاسی پارٹیوں کے قائدین وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر منعقد ہونے والے اس اجلاس میں شریک ہوئے۔
جموں و کشمیر کی سیاست کے لئے انتہائی اہم تصور کئے جانے والے اس اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی کے علاوہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ، وزیر اعظم کے پرنسپل ایڈوائزر اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور بہت سارے دیگر اعلی عہدیدار شریک ہوئے ہیں۔
اس میٹنگ حکومت کی طرف سے کہا گے ہے حد بندی کے بعد انتخابات ہوں گے۔
واضح رہے کہ 5 اگست، 2019 کو جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ ختم کیے جانے اور اس کو مرکزکے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد، مرکزی حکومت کی وہاں کی سیاسی پارٹیوں کے ساتھ پہلی بار بات چیت ہورہی ہے
یو این آئی۔ ع ا۔