RegionalPosted at: Jan 20 2020 9:34PM شوپیاں میں مسلح تصادم، حزب المجاہدین سے وابستہ 3 مقامی جنگجو ہلاک
سری نگر، 20 جنوری (یو این آئی) جنوبی کشمیر کے ضلع شویاں کے وچی نامی علاقہ میں پیر کی صبح ہونے والے ایک مسلح تصادم میں حزب المجاہدین سے وابستہ تین مقامی جنگجو مارے گئے مہلوک جنگجوئوں میں ایس پی او سے جنگجو بننے والا عادل بیشر بھی شامل ہے جو 29 ستمبر 2018 کو پی ڈی پی لیڈر اور اس وقت کے ممبر اسمبلی اعجاز احمد کی سری نگر کے جواہر نگر علاقہ میں واقع سرکاری رہائش گاہ سے سات اے کے 47 رائفلیں اور ایک پستول لیکر فرار ہوگیا تھا۔
جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے پیر کی شام یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ شوپیاں میں جنگجو مخالف آپریشن کامیاب ثابت ہوا جس میں تین سرگرم جنگجو مارے گئے۔
انہوں نے کہا: 'آج شوپیاں میں ایک اور آپریشن کامیاب ثابت ہوا۔ اس آپریشن میں تین جنگجو مارے گئے۔ یہ تینوں جنگجو کافی جنگجویانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ ان کی شناخت وسیم احمد وانی، عادل بشیر اور جہانگیر احمد کے طور پر ہوئی ہے'۔
پولیس سربراہ نے ایس پی او سے جنگجو بننے والے عادل بشیر کے بارے میں کہا: 'عادل بشیر وہ شخص ہے جو 29 ستمبر 2018 کو اس وقت کے ممبر اسمبلی اعجاز احمد وچی کی جواہر نگر میں واقع سرکاری رہائش گاہ سے سات اے کے 47 رائفلیں اور ایک پستول لیکر فرار ہوگیا تھا۔ تبھی سے وہ حزب المجاہدین کے ساتھ وابستہ تھا۔ جو اس طرح کی حرکت کرے گا اسے انجام بھگتنا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ جنگجوئوں کے اس گروپ نے کئی شہریوں کے علاوہ چار پولیس اہلکاروں کو بھی ہلاک کیا تھا۔ ہم اس آپریشن کو کامیاب ترین آپریشن مانتے ہیں۔
دلباغ سنگھ نے کہا کہ سال 2020 کی شروعات کامیاب آپریشنز سے ہوئی ہے۔ انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ جنوبی کشمیر میں حزب المجاہدین ختم ہونے کی اور بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے گرفتار پولیس افسر دیویندر سنگھ کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا: 'وہ کیس این آئی اے کو ٹرانسفر ہوچکا ہے۔ تحقیقاتی ایجنسی نے تحقیقات بھی شروع کردی ہے'۔
دریں اثنا سرکاری ذرائع نے تصادم کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ضلع شوپیاں کے وچی میں جنگجوئوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر فوج، جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ اور سی آر پی ایف نے مذکورہ علاقہ کو پیر کی صبح محاصرے میں لیکر تلاشی آپریشن شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ تلاشی آپریشن کے دوران علاقہ میں موجود جنگجوئوں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان تصادم چھڑ گیا۔
ذرائع نے کہا کہ کچھ گھنٹوں تک جاری رہنے والے تصادم میں تین جنگجوئوں کو ہلاک کیا گیا جن کی لاشیں آخری رسومات کے لئے لواحقین کے سپرد کی گئی ہیں۔
یو این آئی ظ ح بٹ