RegionalPosted at: Apr 18 2019 8:29PM مرکزی وزارت داخلہ نے ایل او سی تجارت تا حکم ثانی معطل رکھنے کا حکم نامہ جاری کردیا
سری نگر، 18 اپریل (یو این آئی) مرکزی وزارت داخلہ نے جموں وکشمیر میں سلام آباد (اوڑی) اور چکن دا باغ (پونچھ) کراسنگ پاﺅنٹس پر ہونے والے ہند و پاک دو طرفہ تجارت کو 19 اپریل سے تا حکم ثانی معطل رکھنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
جمعرات کو مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سری نگر مظفرآباد اور پونچھ راولاکوٹ راستوں کی غیرقانونی ہتھیاروں، منشیات اور جعلی کرنسی کی ٹرانسپورٹیشن کے لئے استعمال کی رپورٹیں موصول ہوئی ہیں۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے: 'حکومت ہندوستان کو رپورٹیں موصول ہوئی ہیں کہ ایل او سی تجارت راستوں کو پاکستان میں مقیم عناصر کی جانب سے غلط استعمال میں لایا جارہا ہے۔ غلط استعمال میں ہتھیاروں، منشیات، جعلی کرنسی وغیرہ کی ٹرانسپورٹیشن شامل ہیں'۔
مرکزی وزارت داخلہ کے حکم نامے میں کہا گیا کہ سخت ریگولیٹری نظام کو یقینی بنائے جانے تک ایل او سی تجارت کو معطل رکھنے کا فیصلہ لیا ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے: 'سخت ریگولیٹری نظام کو یقینی بنائے جانے تک کراس ایل او سی تجارت کو معطل کیا جاتا ہے۔ اس کا مقصد جائز تجارت کو یقینی بنانا ہے۔ سخت ریگولیٹری نظام سے جموں وکشمیر کے لوگوں کا ہی فائدہ ہوگا'۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اس پر عمل درآمد 19 اپریل سے ہی شروع ہوگا۔
بتادیں کہ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں آر پار کے تاجروں کے درمیان سری نگر مظفر آباد راستے سے تجارت کا سلسلہ سنہ 2008ء سے جاری ہے۔ یہ تجارت ہفتے میں چار دن منگل سے لیکر جمعہ تک ہوتی ہے۔
پونچھ راولاکوٹ راستے سے ہونے والی ہند و پاک تجارت بھی سنہ 2008 ء سے جاری ہے۔
یو این آئی۔ ظ ح بٹ