RegionalPosted at: Sep 14 2024 6:32PM جموں و کشمیر میں دہشت گردی آخری سانسیں لے رہی ہے: نریندر مودی
جموں، 14 ستمبر (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس،نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو جموں وکشمیر کی تباہی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی آخری سانسیں لے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہونے والے اسمبلی انتخابات جموں وکشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔
وزیر اعظم نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کے روز جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ کے ڈوڈہ سپورٹس اسٹیڈیم میں ایک عظیم الشان انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: 'نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور کانگریس نے گذشتہ 7 دہائیوں کے دوران اپنی سیاسی دکانیں سجانے کے لئے جموں و کشمیر میں علاحدگی پسندی اور دہشت گردی کو فروغ دیا'۔
ان کا کہنا تھا: 'میں آپ سے کہنا چاہتا ہوں کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی آخری سانسیں لے رہی ہے اور یہاں ہونے والے اسمبلی انتخابات اس یونین ٹریٹری کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے'۔
انہوں نے کہا: 'آج تک "پریوار واد" نے یہاں کے نوجوانوں کو آگے آنے کی اجازت نہیں دی یہی وجہ ہے کہ سال 2014 میں اقتدار میں آنے کے بعد میں نے کوشش کی جموں و کشمیر میں نوجوانوں کی نئی قیادت سامنے آجائے'۔
نریندر مودی نے کہا: 'اس کے بعد سال 2018 میں پنچایتی الیکشن، سال 2019 میں بی ڈی سی الیکشن اور سال 2020 میں ڈی ڈی سی الیکشن پہلی بار منعقد ہوئے تاکہ جموں وکشمیر میں جمہوریت زمینی سطح تک پہنچ سکے'۔
انہوں نے کہا: 'اس بار جموں وکشمیر کے اسمبلی انتخابات میں تین خاندانوں کا مقابلہ نوجوانوں کے ساتھ ہے جن میں سے ایک خاندان کا تعلق کانگریس، دوسرے کا نیشنل کانفرنس اور تیسرے کا پی ڈی پی کے ساتھ ہے'۔
ان کا لوگوں کی طرف مخاطب ہو کر کہنا تھا: 'جو کچھ ان تین خاندانوں نے آپ کے ساتھ کیا وہ کسی گناہ سے کم نہیں ہے'۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایک وقت میں یہاں کے نوجوان پتھر اٹھا کر پولیس اور سیکورٹی فورسز پر پھینکتے تھے لیکن آج ان ہی پتھروں کو جموں و کشمیر کی تعمیر و ترقی کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی ہی جموں و کشمیر کے ریاستی درجے کو بحال کرے گی۔
ان کا کہنا تھا: 'بی جے پی جموں وکشمیر کو دہشت گردی سے پاک خطہ بنانے اور اس خطے کو سیاحوں کے لئے ایک جنت بنانے کے لئے پر عزم ہے'۔
انہوں نے کہا:'جموں و کشمیر ایک عالمی فلم مرکز بن جائے گا اور دلی سے براہ راست سری نگر ٹرین سروس بہت جلد شروع کی جائے گی'۔
نریندر مودی نے کہا: 'ایک وقت تھا جب یہاں شام ڈھلتے ہی سول کرفیو نافذ ہوجاتا تھا اور تمام سرگرمیاں ٹھپ ہوجاتی تھیں یہاں تک کہ وزیر داخلہ بھی لالچوک جانے سے ڈرتا تھا'۔
انہوں نے کہا: 'محفوظ اور خوشحال جموں وکشمیر مودی کی گارنٹی ہے'۔
نیشنل کانفرنس، کانگریس اور پی ڈی پی کو ان کے انتخابی منشوروں پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا: 'لوگوں کو بی جے پی کے سنکلپ پترا اور دوسری جماعتوں کے منشوروں کے درمیان فرق محسوس کرنا چاہئے جو یہاں پرانے برے دنوں کو واپس لانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا: 'ان پارٹیوں کے منشور دفعہ 370 کی بحالی، پہاڑی، گجر اور بکر وال طبقوں کی رزیرویشن کو ختم کرنے کی وکالت کرتے ہیں اور یہ منشور دلتوں اور والمیکیوں کے حقوق رائے دہی کو چھیننے کی بھی وکالت کرتے ہیں۔
لوگوں کی طرف مخاطب ہو کر انہوں نے کہا: ' آپ نے جس محبت کا مظاہرہ کیا میں آپ کے لئے محنت کرکے اس کا تین گنا زیادہ بدلہ دوں گا اور ہم مل کر ایک خوشحال جموں و کشمیر کی تعمیر کو یقینی بنا سکتے ہیں'۔
کشتواڑ کی بی جے پی امید وار شگن پری ہار کی تعریفیں کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا: 'شگن کے والدین کو دہشت گردوں نے ابدی نیند سلا دیا ہم نے اس کو الیکشن لڑنے کے لئے ٹکٹ دے دیا وہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے ہمارا ہتھیار ہیں'۔
یو این آئی - ایم افضل