RegionalPosted at: Apr 1 2020 9:41PM ڈومیسائل قانون نے زخم ہرے کردیے: عمر عبداللہ
سری نگر، یکم اپریل (یو این آئی) نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں وکشمیر میں نافذ کئے جانے والے 'ڈومیسائل قانون' نے یہاں کے لوگوں کے زخم تازہ کردیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈومیسائل قانون اتنا کھوکھلا ہے کہ اس کے لئے لابنگ کرنے والی جماعت بھی اس کی مخالفت کررہی ہے۔
عمر عبداللہ نے مرکزی حکومت کی طرف سے جموں وکشمیر میں نافذ کئے جانے والے ڈومیسائل قانون پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'مشتبہ وقت کے بارے میں بات کریں۔ جب ہماری کوششیں اور توجہ کورونا وائرس سے نمٹنے پر مرکوز ہونی چاہیے تھی حکومت نے جموں وکشمیر میں نیا ڈومیسائل قانون نافذ کیا۔ جب ہم دیکھتے ہیں کہ اس قانون سے کوئی بھی وعدہ پورا نہیں ہوتا ہے تو زخم تازہ ہوجاتے ہیں'۔
انہوں نے سابق وزیر سید محمد الطاف بخاری کی پارٹی کا نام لئے بغیر کہا: 'آپ تصور کرسکتے ہیں کہ ڈومیسائل قانون اتنا کھوکھلا ہے کہ دلی کے آشرواد سے وجود میں آنے والی نئی جماعت، جس کے لیڈران اس قانون کے لئے دلی میں لابنگ کررہے تھے، کو جموں وکشمیر ڈومیسائل قانون کے خلاف بیان دینے پر مجبور ہونا پڑا'۔
چند ہفتے قبل معرض وجود میں آنے والی جموں کشمیر اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے 17 مارچ کو جموں میں کہا تھا کہ اس یونین ٹریٹری میں ڈومیسائل قانون ایک یا دو ہفتوں کے اندر نافذ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ اگر کسی ریاست یا یونین ٹریٹری کو ڈومیسائل قانون کے تحت 19 معاملات میں اختیارات ہیں تو جموں وکشمیر کو 20 معاملات میں اختیارات دیے جائیں گے۔
یو این آئی ظ ح بٹ