NationalPosted at: May 16 2018 10:37PM کرناٹک قانون ساز اسمبلی میں دولت مند اراکین اسمبلی کی بہتات
نئی دہلی، 16 مئی (یو این آئی) کرناٹک قانون ساز اسمبلی کے نو منتخب 222 اراکین اسمبلی میں سے 54 ایسے ہیں جن کے خلاف قتل کرنے کی کوشش اور اغوا کے سنگین معاملے ہیں ۔جس میں بی جے پی سرفہرست ہے۔
کرناٹک الیکشن واچ اور ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس(اے ڈی آر) نے ریاستی اسمبلی کے کل آنے والے نتائج 222 نشستوں میں سے 221 نشستوں پر فاتح اراکین اسمبلی کی طرف سے دیئے جانے والے حلف ناموں کی جانچ پڑتال کی ہے۔ ان قانون سازوں میں سے ایک تہائی سے زیادہ یعنی 77 اراکین اسمبلی ایسے ہیں جن کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ تقریبا ایک چوتھائی یعنی 54 اراکین اسمبلی کے خلاف قتل کے الزامات اور اغوا کا سنگین معاملے ہیں۔
ریاستی اسمبلی میں اس بار دولت مند اراکین اسمبلی کی کثرت ہے اور 97 فیصد یعنی 215 اراکین اسمبلی کروڑ پتی ہیں ۔ ایم ایل ایزکی اوسط اثاثہ 34.59 کروڑ روپے ہے۔
مجرمانہ شبیہ رکھنے والے بی جے پی اراکین اسمبلی کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ بی جے پی کے 103 ایم ایل ایز کی تحقیقات میں اے ڈی آر کو پتہ چلا ہے کہ41 فیصد یعنی 42 ایم ایل ایز ایسے ہیں جن کے خلاف مجرمانہ معاملات درج ہیں ۔ اس معاملے میں، کانگریس دوسرے نمبر پر ہے اور جنتا دل (سیکولر) تیسرے نمبرپر ہے۔ کانگریس میں 78 نشستوں میں سے 23 اور جے ڈی ایس 38 نشستوں میں سے 11 اراکین اسمبلی اس زمرے میں آتے ہیں۔
بی جے پی کے 29، کانگریس کے 17 اورجے ڈی ایس کے 8 قانون سازوں کے خلاف سنگین مجرمانہ معاملات ہیں۔
جاری۔ یو این آئی۔ ع ا۔