NationalPosted at: Aug 10 2022 11:21PM قرض معاف نہیں ہوتے تو دودھ -دہی پر جی ایس ٹی لگانے کی ضرورت نہیں ہوتی: کیجریوال
نئی دہلی، 10 اگست (یو این آئی) دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ اگر 10 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے معاف نہ کیے جاتے تو آج ملک خسارے کی ایسی حالت میں نہ ہوتا اور دودھ -دہی پر گڈز اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) لگانےکی ضرورت نہیں ہوتی۔
مسٹر کیجریوال نے بدھ کو ایک ویڈیو جاری کرکے وزیراعظم نریندرمودی کے ریوڑی کلچر والے بیان پر کسی کا نام لئے بغیر کہا کہ یہ کہا گیا ہے کہ اگر عوام کو مفت سہولیات دی جائیں گی تو اس سے ملک کو نقصان ہوگا، اس سے ٹیکس دینے والوں کے ساتھ دھوکہ ہوگا۔ مجھے لگتا ہے کہ ٹیکس دینے والوں کے ساتھ دھوکہ تب ہوتا ہے، جس ان سے ٹیکس لے کر اوراس ٹیکس کے پیسے سے اپنے چند دوستو کے بینکوں کے قرض معاف کئے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس دینے والا سمجھتا ہے کہ پیسہ تو مجھ سے لیاتھا اوریہ کہہ کر لیاتھا کہ آپ کے لئے سہولیات میسرکرائیں گے اورمیرے پیسے سے اپنے دوستوں کے قرض معاف کردئے۔ پھر پورے ملک کا ٹیکس دینے والاشخص خود کو ٹھگا ہوا محسوس کرتا ہے۔ ٹیکس دینے والا یہ دیکھتا ہے کہ مجھ سے تو ٹیکس لیا، کھانے پینے کی اشیاء پر جی ایس ٹی لگا دی۔ دودھ، دہی اور چھاچھ پر جی ایس ٹی لگادیا اور اپنے بڑے بڑے امیر دوستوں کے ٹیکس معاف کر دیے۔ ٹیکس دینے والوں کے ساتھ دھوکہ اس سے نہیں ہوتا ہے کہ ہم ان کے بچوں کو اچھی اورمفت تعلیم دیتے ہیں، ٹیکس دینے والوں کے ساتھ دھوکہ اس سے نہیں ہوتا ہے کہ ہم ملک کے لوگوں کامفت علاج کرتے ہیں۔
یواین آئی۔الف الف