RegionalPosted at: Mar 12 2018 8:03PM مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے لکھنؤ کیمپس کی نئی عمارت کا افتتاح
وائس چانسلر نے لکھنؤ کیمپس کو ایک بڑے مرکز کے طورپر فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا
لکھنؤ، 12مارچ(یو این آئی) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے لکھنؤ کیمپس کو میں ایک بڑے تعلیمی مرکز کے طور پر فروغ دینا چاہتا ہوں تاکہ شمالی ہند کے لوگوں کو تعلیمی ترقی کے مواقع فراہم کیے جاسکیں ۔ان خیالات کا اظہار مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمداسلم پرویز نے لکھنؤ کیمپس کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب کے دوران کیا ۔
واضح رہے کہ مانولکھنؤ کیمپس کی یہ نئی عمارت ٹیگور مارگ نزد شباب مارکیٹ واقع ہے ۔ افتتاحی تقریب کا آغاز محمود الحسن نے تلاوت کلام پاک سے کیا ۔کیمپس کی طالبات نے یونی ورسٹی کاترانہ پیش کیا ۔
کیمپس کے طلبہ کی تحریروں پر مشتمل وال میگزین کا اجرا بھی اس موقع پر کیا گیا ۔کیمپس کے انچارج ڈاکٹر عبدالقدوس نے مہمانوں اور حاضرین کا خیر مقدم کیا ۔نظامت کا فریضہ ڈاکٹر عمیر منظر نے انجام دیا جبکہ شکریے کے کلمات ڈاکٹر نکہت فاطمہ نے اداکیے۔
ڈاکٹر محمداسلم پرویز نے اس موقع پر قرآن فہمی پر زور دیا اور کہا کہ یہ صرف ثواب کی کتاب نہیں ہے بلکہ یہ حکمت ودانائی کا خزینہ ہے ۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی برج کورس کے ذریعہ مدارس کے فارغین کو مرکزی دھارے میں لانے کا کام کررہی ہے تاکہ وہ سائنسی اور سماجی علوم کی طرف بھی متوجہ ہوسکیں اور انھیں اپنی صلاحیت کے اظہار کے بہترین مواقع مل سکیں ۔
افتتاحی تقریب میں ڈاکٹرمحمد ثناء اللہ ندوی نے ’’سائنس مغرب اور ہم ‘‘کے موضوع پرکلیدی خطبہ پیش کیا ۔انھوں نے کہا کہ مسلمانوں نے کے یہاں علم کا جامع تصور تھا اس میں دینی اور دنیاوی علوم کی تخصیص نہیں تھی۔
جاری۔یو این آئی۔ م ش۔م الف