RegionalPosted at: Jul 11 2018 8:36PM مایاوتی 2019میں لوک سبھاالیکشن لڑسکتی ہیں
لکھنؤ، 11 جولائی (یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سربراہ مخالفین کی حیثیت سے اپنی مضبوط دعویداری پیش کرنے کے مقصد سے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ ماياوتي امبیڈکر نگر یا بجنور سے سال 2019 کے لوک سبھا الیکشن لڑ سکتی ہیں ۔
آئندہ سال 2019 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات کو لے کر بی جے پی، کانگریس سمیت زیادہ تر پارٹیوں نے ابھی سے تیاری شروع کر دی ہے۔ بی ایس پی نے بھی اپنی حکمت عملی بنانا شروع کردی ہے۔پارٹی ذرائع سے ملی معلومات کے مطابق قومی سیاست میں مایاوتی کا 14 سال کا ’سیاسی بن باس‘ اب ختم ہو گا۔ مایاوتی کا 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے میدان میں اترنے کا امکان ہے۔ انہوں نے لوک سبھا کا آخری الیکشن سال 2004 میں لڑ اتھااورجیت بھی حاصل کی تھی۔
بی ایس پی لوک سبھا انتخابات سے پہلے اتر پردیش میں اپوزیشن اتحاد کے لئے کوشش کر رہی ہے اور اس سلسلے میں کچھ ملاقاتیں بھی ہو چکی ہیں، لیکن اب خود مایاوتی کے انتخابی میدان میں اترنے کی تیاری سے پردیش کی سیاست کو نیا طول و عرض مل سکتا ہے۔پارٹی مایاوتی کے لئے کافی وقت سے مناسب انتخابی حلقےکی تلاش میں ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق ممکنہ طور پر مایاوتی امبیڈکر نگر یا بجنور سے الیکشن لڑ سکتی ہیں۔
غور طلب ہے کہ فی الحال امبیڈکر نگر لوک سبھا حلقے کی پانچ اسمبلی سیٹوںمیں سے چار پر بی ایس پی کاقبضہ ہے۔ محترمہ مایاوتی نے سال 1998، 1999 اور 2004 میں اسی لوک سبھا کی نمائندگی کی تھی۔ بی ایس پی کو بحال کرنے کے لئے 2019 لوک سبھا انتخابات کافی اہم ہوگا۔ پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ محترمہ مایاوتی امبیڈکر نگر سے الیکشن لڑ کر پارٹی کو بہتر قیادت فراہم کر سکتی ہیں۔
یواین آئی۔اد۔