NationalPosted at: Oct 17 2018 9:29PM اکبر کے استعفی کا سب نے خیرمقدم کیا
نئی دہلی، 17 اکتوبر (یو این آئی) تقریباً پندرہ دنوں تک چلی ’می ٹو‘ مہم کے سبب بھاری دباؤ کے بعدامور خارجہ کے وزیر مملکت ایم جے اکبر نے بدھ کو آخر کار اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ۔ مسٹر اکبر نے کہا کہ انصاف کے لئے وہ اپنی ذاتی لڑائی جاری رکھیں گے۔ مودی حکومت کے چار سالہ دور اقتدار میں یہ پہلا موقع ہے جب ان کے کسی وزیر کو استعفی دینے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
تقریباً 20 خواتین صحافیوں کے مسٹر اکبر پر جنسی استحصال کے الزام سے مودی حکومت پر بہت زیادہ اخلاقی دباؤ تھا جس کے سامنے اسے جھکنا پڑا اور الزامات میں گھرے اس کے وزیر کو استعفی دینا پڑا۔ مسٹر اکبر پر جنسی استحصال کا الزام لگانے والی ایشین ایج کی اہم صحافی پریا رمانی نے کہا کہ مسٹر اکبر کے استعفی سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ ان پر جو الزامات لگائے گئے ہیں وہ درست ہیں۔ محترمہ رمانی ایشین ایج میں مسٹر اکبر کے ساتھ کام کرتی تھیں۔ مسٹر اکبر اس وقت ایشین ایج کے ایڈیٹر تھے۔
کانگریس نے مسٹر اکبر کے استعفی کو خواتین کی فتح قرار دیتے ہوئےکہا کہ اس طرح کے معاملوں پر وزیراعظم نریندر مودی کی خاموشی حیران کن ہے۔ قومی خواتین کمیشن اور انڈین وومن پریس کور نے بھی اسے خواتین کی جیت سے تعبیر کیا ہے۔
اس دوران حکومت نے کہا کہ وہ کچھ خواتین کی جانب سے لگائے گئے جنسی استحصال کے الزامات کے پیش نظر کام کاج کی جگہوں پر جنسی تشدد روکنے کے لئے سخت قانون بنانے کے لئے وزیروں کا ایک گروپ تشکیل دے گی۔ ادھر مودی حکومت میں سماجی انصاف اور تفویض اختیارات وزیر مملکت رام داس اٹھاولے نے کہا کہ مسٹر اکبر نے اخلاقی بنیاد پر استعفی دیکر صحیح فیصلہ کیا ہے۔
جاری۔یو این آئی۔ این یو۔