NationalPosted at: Nov 21 2020 8:44PM کاربن کے اخراج میں کمی کرکے قدرتی گیس کی حصہ داری کو بڑھائی گے:مودی
نئی دہلی،21نومبر(یواین آئی) وزیراعظم نریندر مودی نے ہفتے کو کہا کہ ہندوستان ماحولیات کے توازن کو بنائے رکھتے ہوئے اپنی توانائی کی ضرورتوں کو پورا کررہا ہے اوراس نے کاربن کے اخراج میں 30 سے 35 فیصد کی کمی کرنے اور قدرتی گیس کی حصہ داری چار گنا بڑھانے کا ہدف رکھا ہے۔
مسٹر مودی نے آج گجرات کے گاندھی نگر میں پنڈت دین دیال پٹرولیم یونیورسٹی کے 8ویں جلسہ تقسیم اسناد میں ورچوئل کے ذریعہ سے حصہ لیا۔ انہوں نے 45 میگاواٹ کے پیداوار پلانٹ مونوکرسٹلائن سولر فوٹووولٹک پینل اور اپانی کی ٹیکنالوجی میں ایکسی لینس کا مرکزکا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ انہوں نے یونیورسٹی میں ’انوویشن سینٹر - ٹکنالوجی بزنس انکیوبیشن '،' ٹرانسلیشنل ریسرچ سینٹر 'اور ’اسپورٹس کیمپس ‘ کا بھی افتتاح کیا۔
وزیراعظم نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے وقت میں گریجویٹ ہونا آسان بات نہیں ہے جب دنیا اتنے بڑے بحران کا سامنا کررہی ہے،لیکن ان کی صلاحیتیں ان چیلنجوں سے بہت بڑی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ اس صنعت میں ایسے وقت میں داخل ہورہے ہیں جب وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں توانائی کے شعبہ میں وسیع تبدیلی ہورہی ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ اس نقطہ نظر سے ، آج ہندوستان کے توانائی کے شعبے میں نمو ، کاروبار اور روزگار کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک اپنے کاربن کے اخراج کو 30 سے 35 فیصد تک کم کرنے کے ہدف کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور اس دہائی میں ہماری توانائی کی ضروریات میں قدرتی گیس کا حصہ بڑھانے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے پانچ سال میں تیل صاف کرنے کی گنجائش کو دوگنا کرنے کا کام جاری ہے ، توانائی کی حفاظت سے متعلق اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کو تقویت ملے گی اور طلباء اور پیشہ ور افراد کے لئے فنڈ تشکیل دیا جائے گا۔
یواین آئی۔اےایم۔