NationalPosted at: Jul 3 2020 11:00PM توسیع پسندی کی خواہاں قوتوں کو منہ کی کھانی پڑی ہے : مودی
نئی دہلی، 3 جولائی ( یواین آئی ) چین کے ساتھ سرحد پرکشدگی کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کسی کا نام لئے بغیر سخت لہجے میں کہا کہ توسیع پسندی کا دور ختم ہوچکا ہے اور اس طرح کی منشا والی طاقتیں یا تو مٹ گئی ہیں یا پھر انہیں جھکنے کے لئے مجبورہونا پڑا ہے ۔
مشرقی لداخ میں چین کے ساتھ دو ماہ سے فوجی تعطل کے دوران گذشتہ ماہ وادی گلوان میں دونوں ملکوں کے فوجیوں کے درمیان ہوئے تشدد تصادم کے بعد فوجیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے لداخ پہنچے مودی نے نیمو میں فوج ، انڈو تبتین بارڈر پولیس اور ایئرفورس کے بہادر جوانوں سے خطاب کیا۔ فوج کے جوانوں کی غیر معمولی بہادری کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فوج نے دنیا کو ہندوستان کی طاقت کا پیغام دیا ہے اور انہوں نے ملک کے شہریوں کو بھی ملک کی حفاظت کا یقین دلایا ہے۔ مسٹر مودی کے ہمراہ چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت بھی تھے۔
وزیر اعظم کا لداخ دورہ اچانک ہوا ۔ اس جھڑپ کے بعد کسی بڑے لیڈر کا یہ پہلا لداخ دورہ ہے۔ طے شدہ پروگرام کے تحت وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نےآج لداخ کا دورہ کرنا تھا ۔ گلوان کی جھڑپ میں ایک کرنل سمیت ہندوستان کے 20 فوجی ہلاک ہوگئےتھے ، جبکہ بڑی تعداد میں چینی فوجی بھی مارے گئے تھے ۔
انہوں نے کہا ’’ توسیع پسندی کا دور ختم ہوچکا ہے ، یہ دور ترقی پسندی کا ہے۔ تیزی سے بدلتے وقت میں ترقی پسندی ہی اہم ہے۔ ترقی پسندی کے لئے ہی مواقع موجود ہیں اور ترقی ہی مستقبل کی بنیاد ہے۔ گزشتہ صدیوں میں توسیع پسندی نے انسانیت کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے ، اور انسانیت کو تباہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ توسیع پسندی کی ضد جب کسی پر سوار ہوئی ہے ، اس نے ہمیشہ امن عالم کے سامنے خطرہ پیدا کیا ہے‘‘ ۔
جاری ۔ یواین آئی ۔ ک ج