NationalPosted at: Aug 3 2024 6:49PM ہندوستان کا زرعی تنوع عالمی غذائی تحفظ کے لیے امید کی کرن - نریندر مودی
نئی دہلی، 3 اگست (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو کہا کہ زراعت کے شعبے میں ہندوستان کا تنوع ملک کو دنیا کی غذائی تحفظ کے لئے امید کی کرن بناتا ہے۔
مسٹر مودی نئی دہلی میں منعقدہ "زرعی اقتصادی ماہرین کی بین الاقوامی کانفرنس" کا افتتاح کر رہے تھے۔
ہندوستان میں 65 سال بعد اس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے۔ اس سات روزہ کانفرنس میں دنیا بھر سے 1000 سے زائد مندوبین شرکت کر رہے ہیں جن میں 40 فیصد سے زائد خواتین مندوبین ہیں۔ وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے بھی افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا اور کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت والی حکومت کی پہل کی وجہ سے آج ہندوستان میں زرعی شعبے کی ترقی کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے اورہندوستان زرعی پیداوار میں اضافے کے ساتھ ساتھ انسانی اورزمین کی صحت پر بھی توجہ دے رہا ہے۔
وزیر اعظم مسٹرمودی نے اپنی افتتاحی تقریر میں کہا کہ 65 سال قبل جب ہندوستان نے میسور میں اس کانفرنس کا انعقاد کیا تھا تو اس وقت ہندوستان کا غذائی تحفظ دنیا کے لیے تشویش کا باعث تھا، آج ہندوستان دنیا کے غذائی تحفظ کو لے کر فکر مند ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہندوستان دنیا میں دودھ، دالوں اور مسالوں کا سب سے بڑا پیدا کرنے والا ملک ہے۔ پھلوں، سبزیوں، مچھلیوں وغیرہ کی پیداوار میں بھی ہندوستان کا بڑا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں زیادہ تر کسان چھوٹی زمین رکھنے والے کسان ہیں اور یہی کسان ہندوستان کی غذائی تحفظ کی بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایشیا کے تمام ممالک میں ہندوستان کی طرح ہی کسانوں کے پاس زمین کم ہے، ہندوستان کا ماڈل ان کے اور جنوبی نصف کرہ کے دیگر ممالک کے لیے ایک نمونہ بن سکتا ہے۔
مسٹرمودی نے کہا کہ ہندوستان ایک قدیم ملک ہے۔ ہندوستان کی زرعی اور خوراک کی روایات بھی اتنی ہی قدیم ہیں۔ سنسکرت کے ایک شلوک کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں خوراک کو تمام مادوں میں بہترین اور تمام ادویات کی بنیاد سمجھا جاتا ہے۔ مسٹرمودی نے کہا کہ روایتی علم کی ہماری خوشحال روایت ہندوستان میں زرعی نظام کی بنیاد ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے 2000 سال قبل لکھی گئی کرشی پراشر گرنتھ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ گرنتھ آج مختلف زبانوں میں دستیاب ہے۔
وزیر اعظم نے سال 2024-25 کے بجٹ میں ہندوستانی زرعی نظام کو قدرتی نقطہ نظر سے صحت مند اورموسمیاتی تبدیلیوں کے مقابلہ میں جدوجہد سے پر بنانے کے لیے کئے گئے التزامات کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کانفرنس کے مندوبین کو ہندوستان میں سوائل ہیلتھ کارڈ، کسان کریڈٹ کارڈ، ڈرون دیدی، الیکٹرانک کرشی منڈی اور کسان سمان ندھی کے تحت 10 کروڑ کسانوں کو ڈیجیٹل ادائیگی جیسے اقدامات کا بھی ذکر کیا۔ مسٹرمودی نے امید ظاہر کی کہ اس کانفرنس میں ہونے والی بات چیت سے صحت مند بننے کے چیلنجوں سے متعلق اہم تجاویز حاصل ہوں گی اور ہمیں ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کا فائدہ حاصل ہوگا۔
یواین آئی۔الف الف