OthersPosted at: Jun 8 2023 11:26AM پالیسی شرحوں میں کوئی تبدیلی نہیں، قسطوں میں نہیں ہوگا کوئی اضافہ

ممبئی، 8 جون (یو این آئی) ایل نینو کے مانسون پر اثر انداز ہونے کے خطرے کو نظر میں رکھتے ہوئے افراط زر کو ہدف کی حد کے اندر رکھے جانے کے مقصد سے ، ریزرو بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے آج پالیسی کی شرحوں میں کوئی تبدیلی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے عام لوگوں کے گھر، کار اور دیگر قرضوں کی قسطوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا کمیٹی نے ریپو ریٹ کو 6.5 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس بات کا اعلان رواں مالی سال میں کمیٹی کی پہلی تین روزہ میٹنگ کے بعد آج جاری کردہ ایک بیان میں کیا گیا۔ اس کا اعلان کرتے ہوئے ریزرو بینک کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ پچھلے سال مئی سے ریپو ریٹ میں 2.50 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ فی الحال اس میں کوئی اضافہ نہیں کیا جا رہا ہے لیکن پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنے کے درمیان کمیٹی نے موافقت پذیر موقف سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمیٹی کے اس فیصلے کے بعد فی الوقت پالیسی شرحوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ ریپو ریٹ 6.5 فیصد، اسٹینڈرڈ ڈپازٹ فیسیلٹی ریٹ ( ایس ڈی ایف آر) 6.25 فیصد، مارجنل اسٹینڈنگ فیسیلٹی ریٹ ( ایم ایس ایف آر) 6.75 فیصد، بینک کی شرح 6.75 فیصد، فکسڈ ریزرو ریپو ریٹ 3.35 فیصد، کیش ریزرو ریشو 4.50 فیصد، قانونی لیکویڈیٹی تناسب 18 فیصد میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
مسٹر داس نے کہا کہ مالی سال 2022-23 میں ترقی کی شرح کا 7.2 فیصد پر رہنا ہندوستانی معیشت اور مالیاتی شعبہ کی عالمی اقتصادی سرگرمیوں میں آئی سست روی کے درمیان مضبوط ہونے کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال میں شرح نمو 6.5 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ اس بنیاد پر یہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں آٹھ فیصد، دوسری سہ ماہی میں 6.5 فیصد، تیسری سہ ماہی میں چھ فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں 5.7 فیصد ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریزرو بینک کی پوری توجہ افراط زر کو 4 فیصد کے ہدف کی حد کے اندر لانے پر ہے۔ تاہم، یہ رواں مالی سال میں 5.1 فیصد رہ سکتی ہے۔ پہلی سہ ماہی میں 4.6 فیصد، دوسری سہ ماہی میں 5.2 فیصد، تیسری سہ ماہی میں 5.4 فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں 5.2 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
جاری۔ یو این آئی۔ این یو۔