NationalPosted at: Sep 13 2017 7:22PM روہنگیا مسلمانوں کی سفاکانہ نسل کشی پر مسلم پرسنل لاء بورڈکی سردمہری افسوسناک: امام بخاری
نئی دہلی13ستمبر(یو این آئی ) شاہی امام مولانا سید احمد بخاری نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی پر آل انڈیامسلم پرسنل لا بورڈ کی سرد مہری کو مجرمانہ خاموشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بورڈ کے بھوپال اجلاس سے مسلمانوں کو شدید مایوسی ہوئی ہے۔ مولانا بخاری نے آج یہاں جاری ایک بیان میں بھوپال میں منعقدہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی مجلس عاملہ کے اجلاس کی کارروائی پر نکتہ چینی کی ہے اور کہا ہے کہ بورڈ نے میانمارکے مسلمانوں کی سفاکانہ نسل کشی پر مجرمانہ خاموشی اختیار کرکے ملت کے ایک سنگین مسئلے کے تعلق سے اپنی سردمہری اور لاتعلقی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ اس نے طلاق ثلاثہ جیسے سنجیدہ مسئلے پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر بھی اپنی غیر سنجیدگی ظاہر کی ہے۔ امام بخاری نے کہا کہ بورڈ کا اجلاس ایسے وقت منعقد ہوا جب میانمارمیں مسلمانوں پر توڑے جانے والے بھیانک مظالم اور لاکھوں کی تعداد میں ان کے انخلاء پر پوری دنیا کے مسلمان شدید اضطراب میں مبتلا ہیں اور وہ اس بہیمانہ نسلی تطہیر کے خلاف اپنی سخت ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ ہندوستان سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں اور دوسرے طبقات کی جانب سے بھی روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے ساتھ ساتھ مختلف ممالک بھی میانمار کی حکومت سے بدترین تشدد بند کرنے اور مسلمانوں کا انخلاروکنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ لیکن یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ مسلم پرسنل لا بورڈ نے اس سنگین صورت حال سے مجرمانہ چشم پوشی اختیارکی ہے۔ اس نے ابھی تک کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا۔ عملی قدم تو دور، اس سے اتنا بھی نہیں ہو سکا کہ وہ ایک قرارداد ہی منظور کر کے میانمارکے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا اور مظلومینِ میانمار کے حق میں ہمدردی کے دو بول بول دیتا۔ جاری ۔ یو این آئی ج ا