NationalPosted at: Mar 20 2018 3:37PM سائنسداں، ڈاکٹر اور انجینئرمل کر کام کریں: هرش ورددھن
نئی دہلی 20 مارچ (یو این آئی) سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر ڈاکٹر هرش ورددھن نے آج کہا کہ ملک کے مسائل کے فوری حل کے لئے سائنسدانوں، ڈاکٹروں اور انجینئروں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر هرش ورددھن نے آج یہاں بایو ٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کونسل (بی آئی آر اےسي) کے چھٹے سالگرہ کے موقع پر منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا ’’سائنسدانوں، ڈاکٹروں اور انجینئروں کے درمیان آپسی بات چیت میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔یہ اکا دکا ورکشاپ یا کانفرنس تک محدود نہ رہے۔ ایسا ماڈل بنایا جائے جس میں وہ باضابطہ طور پر ایک دوسرے کے رابطہ میں رہیں اور مل کر کام کریں‘‘۔
بی آئی آر اےسي بایو ٹیکنالوجی کے میدان میں تحقیق، تکنیک کی ترقی اور انہیں مارکیٹ تک پہنچانے میں صنعتوں اوراختراع کرنے والوں کی مدد کرتی ہے۔ یہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے بایوٹیکنالوجی شعبہ کی ماتحتی میں کام کرتی ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ ملک کی آزادی کے 70 سال کے بعد بھی متعدد ایسےمسائل ہیں جن کا حل ابھی تک نہیں ڈھونڈا جا سکا ہے۔
انہوں نے بی آئی آر اےسي سے ایسے مسائل کی فہرست تیار کر کے ان پر کام کرنے کے لئے کہا ہے جن کا حل بایوٹیکنالوجی کے دائرے میں ہے۔ انہوں نےزمینی سطح پر اختراع کرنے والوں کو بھی اس عمل کا حصہ بنانے کی اپیل کی اور کہا کہ باضابطہ طور پر تحقیق کے میدان میں کام کرنے والے سائنسدانوں کے رابطہ میں آنے سے ان کی اختراع کو مارکیٹ تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل کہیں سے بھی آ سکتے ہیں، ضروری نہیں کہ وہ سائنسداں کے دماغ کی ہی پیداوار ہوں۔
ڈاکٹر هرش ورددھن نے سال 2022 تک ’نیو انڈیا‘کے خواب کو حقیقت میں تبدیل کرنے کے لئے سائنسدانوں سے پهل کرنے اور عام راستہ سے ہٹ کر دور اندیشی کے ساتھ کام کرنے کا مطالبہ کیااور یہ بھی یقین دلایا کہ تحقیق و ترقی کے لئے پیسے کی کمی نہیں آنے دی جائے گی۔
اس موقعہ پر بی آئی آر سی اےسے منسلک کچھ موجدوں اورصنعت کاروں کی بھی عزت افزائی کی گئی۔ تقریب میں معروف ومشہور سائنسی پروفیسر جی پدمنابھم،نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر ونود پال، سائنس اور ٹیکنالوجی کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما اور بي آئی آر سی کی منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر رینو سوروپ بھی موجود تھیں۔
یو این آئی- ص ا